بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے جمعرات کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ کے غزہ کو حاصل کرنےکے منصوبے کی عالمی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر مخالفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اورفلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے، نہ کہ سیاسی لین دین کے لئے سودے بازی کا آلہ۔ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ “فلسطینیوں کے ہاتھوں فلسطین کی حکمرانی”کا اصول غزہ کی جنگ کے بعد کی حکمرانی میں اہم اصول ہے، جس پر قائم رہتے ہوئے عمل کیا جانا چاہئے۔ چین غزہ کےلوگوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے جلد اور منصفانہ سیاسی حل کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے، یعنی 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر مکمل خودمختاری کی حامل ایک آزاد مملکت فلسطین قائم کرنا، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان   نے کہا ہے کہ حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے سود کے خاتمے کے حوالے سے کہا کہ جے یوآئی نے 26ویں آئینی ترمیم کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردارکرایا اور مزید 22 نکات پرمزید تجاویزدیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے 31 دسمبر 2027 کو سود ختم کرنے کی آخری تاریخ دی  اورآئندہ یکم جنوری 2028 تک سود کا مکمل خاتمہ دستورمیں شامل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے خبردارکیا کہ اگر حکومت اپنے وعدے پرعمل نہ کرتی تو عدالت جانے کے لیے تیاررہیں کیونکہ آئندہ عدالت میں حکومت کا دفاع مشکل ہوگا۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں کوئی اپیل معطل ہوجائے گی، اورآئینی ترمیم کے تحت یکم جنوری 2028 کو سود کے خاتمے پرعمل درآمد لازمی ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے اسلامی نظریاتی کونسل کی صرف سفارشات پیش ہوتی تھیں لیکن اب بحث ہو گی۔ بلوچستان میں دہرے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔ اور معاشرے میں قانون سازی اقدار کے مطابق ہونی چاہیے۔
پاک بھارت جنگ سے متعلق  انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف 4 گھنٹے میں جیت حاصل کی۔ اور لڑائی میں بھارت کو 4 گھنٹےمیں لپیٹ دیا گیا۔ بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا۔ لیکن کشمیر سے متعلق ہمارا ریاستی مؤقف واضح اور غیرمبہم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین روز اول سے حالت جنگ میں ہیں۔ اور کیا امریکہ کو اجازت ہے کسی متنازعہ علاقے میں سفارتخانہ کھولے۔ قبضہ کی گئی اراضی اسرائیل کی ملکیت نہیں۔
چندروس قبل چارسدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھاہم نے آئین میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا، ان شاء اللہ ہماری کوششوں سے پاکستان سے سود کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں مذہب کی گہری جڑیں اکھاڑنے کے لئے این جی اوز کو استعمال کیا گیا، مدارس، علوم اور سیاست کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں خود مٹی سے بنا سکتا ہوں، ہمارا صوبہ آگ میں جل رہا ہے، خیبرپختونخوا اور وفاق میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت نا اہل لوگوں کے پاس ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج سیاست کا مقصد کرسی اور اقتدار کا حصول ہے، مرضی کے انتخابات سے ہمیں ٹرخایا نہیں جاسکتا، ایسے الیکشن تو حسینہ واجد نے بھی کرائے تھے۔

 

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • مصر کے نوجوان کی بوتلوں میں کھانا ڈال کر فلسطینیوں تک پہنچانے کی کوشش، ویڈیو وائرل
  • پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، ایوان میں نعرے بازی
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا، اعتزاز احسن
  • پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • نسل کشی کا جنون
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک اور جوڑا موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
  • دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ، تین ایشیائی ممالک بازی لے گے