بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے جمعرات کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ کے غزہ کو حاصل کرنےکے منصوبے کی عالمی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر مخالفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اورفلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے، نہ کہ سیاسی لین دین کے لئے سودے بازی کا آلہ۔ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ “فلسطینیوں کے ہاتھوں فلسطین کی حکمرانی”کا اصول غزہ کی جنگ کے بعد کی حکمرانی میں اہم اصول ہے، جس پر قائم رہتے ہوئے عمل کیا جانا چاہئے۔ چین غزہ کےلوگوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے جلد اور منصفانہ سیاسی حل کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے، یعنی 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر مکمل خودمختاری کی حامل ایک آزاد مملکت فلسطین قائم کرنا، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے ہیں جہاں وہ ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حکان فدان کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ اہم اجلاس غزہ کی حالیہ صورتحال پر غور و غوض کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ استنبول پہنچنے پر نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ کا استقبال وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے پروٹوکول احمد جمیل میروغلو نے کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے سفارتخانے کے حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریلر کی ٹکر سے ایک اور نوجوان جان کی بازی ہار گیا، بھائی زخمی
  • عدالت کے اوپر نئی عدالت قائم کرنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے: بیرسٹر گوہر
  • ڈنمارک آج بھی قانون کی حکمرانی میں پہلے نمبر پر، پاکستان 130ویں پوزیشن پر قائم
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • معروف سیاسی و سماجی شخصیت میر مصطفی مدنی گلگت بلتستان کو قائم مقام وزیراعلی بنائے جانے کا امکان
  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے
  • اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • اصول پسندی کے پیکر، شفیق غوری کی رحلت
  • کس پہ اعتبار کیا؟