کراچی؛ پولیو ورکرز سے جھگڑا کرنے پر تین افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی:
شیرشاہ کے علاقے میں بچوں کوپولیو کے قطرے پلانےسےانکارپرپولیوورکرزسے جھگڑا کرنے والے تین افراد کو پولیس نےگرفتارکرکے تھانے منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق شیرشاہ کے علاقے محمدی روڈگلی نمبر 14 میں بچوں کوپولیو کے قطرے پلانے سےانکار پر پولیو ورکرزسے جھگڑا کرنے والے تین افراد کو پولیس نےگرفتارکرکے تھانے منتقل کردیا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے بتایاکہ پولیوورکرز بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے شیرشاہ کے علاقے محمدی روڈ گلی نمبر 14 میں پہنچے تھے جہاں ایک گھرمیں موجود افرادنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا اورتلخ کلامی کے بعد پولیوورکرزسے جھگڑا شروع کردیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس اورخاتون اسسٹنٹ کمشنراپنے عملے کے ہمراہ موقع پرپہنچیں تو اسسٹنٹ کمشنر کے عملے کے ساتھ بھی مذکورہ افراد کی جانب سے تلاخ کلامی اورجھگڑا کیا گیا جس پرپولیس نے تینوں افراد عابد آفریدی ولد اول بادشاہ ، حسنین آفریدی ولد اول بادشاہ عامر آفریدی ولد نور اصغرکوگرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا۔
ملزمان کے خلاف کارسرکارمیں مداخلت اور پولیو ورکرز سے جھگڑا کرنے کی دفعہ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیو کے قطرے سے جھگڑا کرنے بچوں کو
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔