چیمپئنز ٹرافی:انتظار ہے جب پاکستانی ٹیم بھارت کو شکست دے گی، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی کامیابی کے لیے پوری قوم دعاگو ہے اور وہ لمحہ بے حد یادگار ہوگا جب پاکستانی ٹیم بھارت کو شکست دے گی۔
یہ بات انہوں نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کی تزئین و آرائش کے بعد افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر نو انتہائی معیاری انداز میں کی گئی ہے اور یہ منصوبہ محسن نقوی کی قیادت میں صرف 117 دن میں مکمل کیا گیا جو کہ حیران کن رفتار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’شہباز اسپیڈ‘‘ماضی کی بات ہوچکی، اب ’’محسن اسپیڈ‘‘کی بات کی جائے گی۔
وزیراعظم نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹیم نے شاندار کرکٹ کھیلی ہے اور امید ہے کہ چیمپئنز ٹرافی جیت کر قوم کو خوشخبری دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں فتح قومی ٹیم کو نہ صرف پاکستان کا ہیرو بنائے گی بلکہ ہمسایہ ملک کے خلاف فتح 24 کروڑ عوام کے دل جیت لے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دبئی میں ہونے والے میچز کے دوران وہ بھی پاکستانی ٹیم کی کارکردگی دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو ان سے بڑی امیدیں ہیں جبکہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے سسر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وکٹوں کے ڈھیر لگائیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے جوشیلے خطاب نے کرکٹ شائقین میں مزید جوش و جذبہ پیدا کر دیا ہے اور سب نظریں اب چیمپئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر مرکوز ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی انہوں نے ہے اور
پڑھیں:
تربیلا اسپل وے آپریشن پر وزیراعظم شہباز شریف کی وارننگ
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم سپل وے آپریشن سے دریائے سندھ کے زیریں اضلاع میں طغیانی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے خطرے والے علاقوں کے عوام کو بروقت متنبہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے حالیہ بارشوں میں ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے این ڈی ایم اے، ریسکیو اداروں اور انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب اٹک اور ڈی جی خان میں سیلابی صورتِ حال کے پیشِ نظر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
مریم نواز نے کہا کہ طغیانی سے نقصان روکنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، نشیبی علاقوں سے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی یقینی بنائی جائے۔