کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے تاجروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے 25 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اراکین میں صوبائی وزیر صنعت، وزیر داخلہ، وزیر بلدیات، وزیر محنت اور آئی جی سندھ پولیس شامل ہیں۔ سینئر رکن بورڈ آف ریونیو، کمشنر کراچی، چیف سائٹ ایسوسی ایشن زبیر موتی والا، سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری لیبر اور سیکرٹری صنعت کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی کراچی کے تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے اور شکایات کا ازالہ کرے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں تقریب کے دوران تاجروں کی کچھ شکایات سامنے آئی تھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کا نفاذ: جرمانہ غلط عائد کیا گیا تو شہری کیا کریں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کے تحت جاری کیے جانے والے ای چالان میں تکنیکی غلطی کے امکان کو تسلیم کرتے ہوئے شہریوں کو اپیل کا ایک طریقہ کار فراہم کیا ہے۔

ٹریفک پولیس حکام کے مطابق اگر کوئی شہری اپنے خلاف ہونے والے چالان سے مطمئن نہیں ہے تو وہ کراچی کے مختلف علاقوں میں قائم 11 ٹریفک سہولت سینٹرز میں سے کسی سے بھی رجوع کر سکتا ہے۔

شکایت درج کرانے کے بعد چالان کی ادائیگی کے لیے دی گئی 21 روزہ مہلت عارضی طور پر تھم جائے گی اور اگلا مرحلہ 3 رکنی خصوصی کمیٹی کی جانچ کا ہوگا، جو ایک ایس ایس پی، ایک ڈی ایس پی اور ایک سی پی ایل سی کے نمائندے پر مشتمل ہوگی۔

یہ کمیٹی دستیاب تصاویر اور ویڈیو شواہد کی بنیاد پر شکایت کا جائزہ لے گی اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ چالان کے اجرا میں تکنیکی غلطی ہے تو چالان منسوخ کر دیا جائے گا، تاہم اگر شکایت کنندہ کی غلطی ثابت ہوتی ہے تو کمیٹی اسے مطمئن کرنے کے بعد چالان کی ادائیگی کی 21 روزہ مہلت کو دوبارہ فعال کر دے گی۔

یہ طریقہ کار ٹریکس نظام کی شفافیت کو یقینی بنانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا گیا ہے، اگرچہ قانون دانوں، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور شہریوں نے اس کی مؤثر کارکردگی اور عجلت میں نفاذ پر پر سوالات اٹھائے ہیں۔

متعلقہ مضامین