’جو‘ تمہیں نکال دیا گیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ کا بائیڈن سے ایک اور انتقام
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جو سابق امریکی صدر جوبائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس اور روزانہ کی انٹیلی جنس بریفنگ تک رسائی کو منسوخ کر رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ جو جو بائیڈن کو خفیہ معلومات تک رسائی دینے کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو مخاطب کرتےہوئے لکھا کہ ’جو‘ تمہیں نکال دیا گیا ہے‘۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی 4 درجن سے زیادہ سابق انٹیلی جنس عہدیداروں کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر چکے ہیں جن پر انہوں نے جو بائیڈن کے حق میں 2020 کے انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا جو بائیڈن نے 2021 میں خود یہ مثال قائم کی تھی جب انہوں نے انٹیلی جنس کمیونٹی (آئی سی) کو امریکا کے 45 ویں صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) کی ’ایم ای‘(امریکی صدر کو انٹیلی جنس معلومات تک رسائی کا قانون) کو روکنے کی ہدایت کی تھی۔
انہوں نے ڈیموکریٹس کی خفیہ فائلوں کو اکٹھا کرنے کے بارے میں محکمہ انصاف کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو بائیڈن کو حساس معلومات کی فراہمی پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا۔
گزشتہ ماہ اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد سے سرخیوں سے کچھ وقت دور رہنے والے سابق صدر نے جمعے کے روز ٹرمپ کے اس اقدام پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
سنہ 2021 میں جو بائیڈن نے ٹرمپ کو خفیہ انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرنے سے روک دیا تھا، یہ پہلا موقع تھا جب کسی سابق صدر کو ایسی معلومات دینے سے انکار کیا گیا تھا، جو روایتی اور اخلاقی طور پر سابق صدور کی دی جاتی ہیں۔
جو بائیڈن نے اس اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 2021 کے امریکی کیپیٹل فسادات سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر ان کے ’غیر یقینی رویے ‘کی وجہ سے بھروسا نہیں کیا جا سکتا، اس وقت جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ٹرمپ کو ’انٹیلی جنس بریفنگ دینے کی کیا اہمیت ہے؟‘ اس کا کیا اثر ہو گا، سوائے اس حقیقت کے کہ اس کی زبان پھسل گئی تو کچھ بھی کہہ سکتا ہے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جوبائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوبائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن نے امریکی صدر انٹیلی جنس
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹوں نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات کی، جس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے والد کی رہائی کے لیے مہم کا آغاز کیا عمران خان کے بیٹے سلیمان خان اور قاسم خان نے مئی میں پہلی بار عوامی سطح پر اپنے والد کی قید پر توجہ دلائی تھی، عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جہاں وہ 190 ملین پاﺅنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جب کہ ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں.(جاری ہے)
رچرڈ گرینل امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے خصوصی مشن ہیں انہوں نے ”ایکس“ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سلیمان اور قاسم سے ریاست کیلیفورنیا میں ملاقات کی اور انہیں حوصلہ بلند رکھنے کا مشورہ دیا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات سے تنگ آ چکے ہیں آپ اکیلے نہیں ہیں عمران خان کے بیٹوں نے پاکستانی نژاد امریکی معالج ڈاکٹر آصف محمود سے بھی ملاقات کی، جو امریکا میں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کی مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں. ڈاکٹر آصف محمود امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کے نائب چیئرمین ہیں، انہوں نے ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کے بیٹوں اور رچرڈ گرینل کے ساتھ موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان خان پر بے حد فخر ہے، جو اپنے والد، سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے گرینل کو انصاف اور اصولوں کا ساتھ دینے پر سراہا اور عمران خان کی رہائی کے لیے اتحاد پر زور دیا. اس ماہ کے آغاز میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان کے دونوں بیٹے پہلے امریکا جائیں گے تاکہ اپنے والد کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو اجاگر کر سکیں اس کے بعد وہ پاکستان آ کر اس تحریک کا حصہ بنیں گے جو سابق وزیراعظم کی رہائی کے لیے چلائی جا رہی ہے. اگرچہ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا لیکن وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 16 کے تحت اجتماع کا حق صرف پاکستانی شہریوں کو حاصل ہے اور غیر ملکیوں کو پاکستان میں جلسہ یا اجتماع کرنے کی اجازت نہیں انہوں نے کہا کہ دونوں بھائی چوں کہ برطانوی شہری ہیں، اس لیے وہ مقامی سیاسی سرگرمیوں میں قانونی طور پر حصہ نہیں لے سکتے اور اگر وہ ویزا شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کا ویزا منسوخ کیا جا سکتا ہے. حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں کی جانب سے بھی اس معاملے پر متضاد بیانات سامنے آئے ہیں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ دونوں بھائیوں کو قانون کی حدود کے اندر رہ کر پاکستان آنے اور اپنی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت ہونی چاہیے.