نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔
پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصد عوام
پڑھیں:
یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت میں بڑے جلسے کا اعلان
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے یکم نومبر کو یومِ امن و یکجہتی کے نام پر ایک جلسہ عام کا اعلان کیا ہے، یہ پروگرام یکم نومبر 2025ء بروز ہفتہ دن دو بجے اتحاد چوک گلگت کے مقام پر ہوگا اسلام ٹائمز۔ یکم نومبر گلگت بلتستان کے یوم آزادی کے موقع پر عوامی ایکشن کمیٹی نے گلگت میں اتحاد چوک پر بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جس طرح کے حالات سے گلگت بلتستان گزر رہا ہے، یوں کہے تو غلط نہ ہو گا کہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ کرو یا مرو والی صورتحال بنتی جا رہی ہے۔ عوامی تحریک پر کریک ڈاؤن، حقوقِ کی بات کرنے والوں پر دہشتگردی کے دفعات لگا کر قید و بند، سخت ترین جسمانی و ذہنی تشدد، سوشل میڈیا پر حکومت کی استحصالی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر سائبر کرائم کے نوٹسز، طلباء حقوق پر بات کرنے والے سٹوڈنٹ لیڈرز کی گرفتاری، وسائل و دولت کو بغیر مقامی لوگوں کی مرضی کے سامراجی کمپنیوں کو فروخت کرنا، لینڈ گریبنگ ایکٹ کے زریعے زمینوں پر قبضے، بیس بائیس گھنٹے کی طویل لوڑ شیڈنگ، ایسے میں عوامی تحریک کو ابھرتے دیکھ کر حکمران طبقہ عوام کو مسلکی بنیادوں میں تقسیم کرنے کی بے شمار سازشیں کر رہا ہے، مزاحمتی آوازوں کو کچلنے کی بے شمار کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بیان کے مطابق ایسی صورتحال میں گلگت بلتستان کے مظلوم و محکوم عوام کی آواز عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے یکم نومبر کو یومِ امن و یکجہتی کے نام پر ایک جلسہ عام کا اعلان کیا ہے، یہ پروگرام یکم نومبر 2025ء بروز ہفتہ دن دو بجے اتحاد چوک گلگت کے مقام پر ہوگا اور اس جلسے کا بنیادی مقصد جیسا کہ "یوم امن و یکجہتی" ٹائٹل سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کو تقسیم کرنے کی سازش کو رد کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا اور یکم نومبر کو ہونے والے تاریخی ایونٹس پر روشنی ڈالنا کہ کیا یکم نومبر کو گلگت بلتستان واقعی آزاد ہوا تھا؟ کیا یہ میجر براؤن اور برطانوی سامراج کی کوئی سازش تھی؟ کیا یہ کوئی عوامی بغاوت تھی یا فوجی؟ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان عوام گلگت بلتستان بالخصوص نوجوانان گلگت بلتستان سے اپیل کرتی ہے کہ یکم نومبر کو اتحاد چوک گلگت میں ہونے والے امن اور یکجہتی کے جلسے میں شرکت کر کے عوام کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کو بتا دیں کہ ہم ایک ہیں، ہمارے مسائلِ ایک ہے اور ان مسائل کا حل امن اور یکجہتی کے زریعے ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ممکن ہے۔