Express News:
2025-06-10@06:24:00 GMT

عمران خان کا آرمی چیف کو دوسرا کھلا خط

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

راولپنڈی:

‏سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دوسرا کھلا خط  لکھ دیا۔

یہ خط عمران خان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا گیا ہے۔ اپنے خط میں عمران خان نے لکھا ہے کہ ”میں نے ملک و قوم کی بہتری کی خاطر نیک نیتی سے آرمی چیف (آپ) کے نام کھلا خط لکھا،  خط کا مقصد فوج اور عوام کے درمیان دن بدن بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کیا جاسکے مگر خط کا جواب انتہائی غیر سنجیدگی اور غیر ذمہ داری سے دیا گیا۔

عمران خان نے لکھا کہ میں پاکستان کا سابق وزیراعظم اور ملک کی سب سے مقبول اور بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں، میں نے اپنی ساری زندگی عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کرنے میں گزاری ہے، 1970ء سے اب تک میری 55 سال کی پبلک لائف اور 30 سال کی کمائی سب کے سامنے ہے، میرا جینا مرنا صرف اور صرف پاکستان میں ہے۔

سابق وزیراعظم نے لکھا کہ مجھے صرف اور صرف اپنی فوج کے تاثر، عوام اور فوج کے درمیان بڑھتی خلیج کے ممکنہ مضمرات کی فکر ہے جس کی وجہ سے میں نے یہ خط لکھا، میں نے جن 6 نکات کی نشاندہی کی ہے ان پر اگر عوامی رائے لی جائے تو 90 فیصد عوام ان نکات کی حمایت کریں گے۔

خط میں عمران خان نے لکھا کہ پہلے اڈیالہ جیل کے فرض شناس سپرنٹنڈنٹ اکرم کو اغواء کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، وہ قانون کی پاس داری کرتا تھا اور جیل قوانین پر عمل درآمد کرتا تھا، اب بھی تمام عملے کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، بنیادی انسانی حقوق پامال کرتے ہوئے مجھ پر دباؤ بڑھانے کے لیے مجھ پر ہر ظلم کیا گیا مجھے موت کی چکی میں رکھا گیا، 20 دن تک مکمل لاک اَپ میں رکھا گیا جہاں سورج کی روشنی تک نہیں پہنچتی تھی۔

عمران خان نے لکھا کہ پانچ روز تک میرے سیل کی بجلی بند رکھی گئی اور میں مکمل اندھیرے میں رہا، میرا ورزش کرنے کا سامان اور ٹی وی تک لے لیا گیا اور مجھ تک اخبار بھی پہنچنے نہیں دیا گیا، جب چاہتے ہیں کتابیں تک روک لیتے ہیں، ان 20 دنوں کے علاوہ مجھے دوبارہ بھی 40 گھنٹے لاک اَپ میں رکھا گیا، میرے بیٹوں سے پچھلے چھ ماہ میں صرف تین مرتبہ میری بات کروائی گئی، اس معاملے میں بھی عدالت کا حکم نہ مانتے ہوئے مجھے بچوں سے بات کرنے نہیں دی جاتی جو میرا بنیادی اور قانونی حق ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری جماعت کے افراد دور دراز علاقوں سے مجھ سے ملاقات کے لیے آتے ہیں مگر ان کو بھی عدالتی آرڈز کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں ملتی، پچھلے چھ ماہ میں گنتی کے چند افراد کو ہی مجھ سے ملوایا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود میری اہلیہ سے میری ملاقات نہیں کروائی جاتی، میری اہلیہ کو بھی قید تنہائی میں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گن پوائنٹ پر کروائی گئی چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضہ کیا گیا، کورٹ پیکنگ کا مقصد انسانی حقوق کی پامالیوں اور انتخابی فراڈ کی پردہ پوشی اور میرے خلاف مقدمات میں من پسند فیصلوں کے لیے ’’پاکٹ ججز‘‘ بھرتی کرنا ہے تاکہ عدلیہ میں کوئی شفاف فیصلے دینے والا نہ ہو، میرے سارے کیسز کے فیصلے دباؤ کے ذریعے دلوائے جا رہے ہیں، مجھےغیر قانونی طور پر 4 سزائیں دلوائی گئی ہیں۔

عمران خان نے لکھا کہ میرے خلاف فیصلہ دینے کے لیے جج صاحبان پر اتنا دباؤ ہوتا ہے کہ ایک جج کا بلڈ پریشر 5 مرتبہ ہائی ہوا اور اسے جیل اسپتال میں داخل کروانا پڑا، اس جج نے میرے وکیل کو بتایا کہ مجھے اور میری اہلیہ کو سزا دینے کے لیے "اوپر" سے شدید ترین دباؤ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عمران خان نے لکھا کہ میں رکھا گیا کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

عید کا دوسرا دن، سنت ابراہیمی کی ادائیگی کا سلسلہ جاری، صفائی کارکن بھی متحرک

ملک بھر کے مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی میں مصروف ہیں، پہلے دن کی نسبت دوسرے دن جانوروں کی قربانی میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔ عید کے دوسرے دن بھی شہر شہر ضلعی انتظامیہ متحرک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان بھر میں دوسرے دن بھی عیدالاضحیٰ، احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے، ملک بھر کے مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی میں مصروف ہیں، پہلے دن کی نسبت دوسرے دن جانوروں کی قربانی میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔ عید کے دوسرے دن بھی شہر شہر ضلعی انتظامیہ متحرک ہے، صفائی کارکن جگہ جگہ نظر آ رہے ہیں اور گلی محلوں سے آلائشیں اٹھانے کا کام کیا جا رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی حفاظتی اقدامات کے سلسلہ میں سرگرم ہیں، پنجاب کے صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں سڑکوں پر رش کم ہے کیوں کہ پردیسی آبائی گھروں کو گئے ہوئے ہیں۔

عید کے دوسرے دن بچوں کے اصرار پر قربانی کے بعد رشتہ داروں کے گھروں اور پارکوں کا رخ بھی کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کا کہیں سیر سپاٹے کا پروگرام ہے تو کہیں دعوتوں کے پروگرام بن رہے ہیں۔ آج کے میزبان کل کے مہمان بنیں گے اور گھروں میں لذیذ پکوان تیار ہوں گے، جن سے مہمانوں کی تواضع کی جائے گی، عید کے پہلے دن کی طرح آج بھی بچے سیر سپاٹے کریں گے اور جھولوں کا لطف اٹھائیں گے۔ دوسری طرف خواتین کا زیادہ وقت گوشت کی تقسیم اور امور خانہ داری میں گزر رہا ہے جبکہ بزرگ اپنی منڈلیاں لگائے بیٹھے ہیں اور مختلف دلچسپیوں میں مشغول ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میں نوجوان کی چیٹ جی پی ٹی سے رومانوی گفتگو وائرل
  • عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹیر شمیم آفریدی
  • عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی
  • عید کا دوسرا روز باربی کیو پارٹیز کے نام رہا
  • عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
  • عید کا دوسرا دن، سنت ابراہیمی کی ادائیگی کا سلسلہ جاری، صفائی کارکن بھی متحرک
  • عید کا دوسرا روز : قربانی کیساتھ کھابوں اور موج مستی کے پلان تیار
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب