جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی دیر البلاح شہر سے کی گئی ہے۔ اور یہ قیدیوں کی رہائی پانچواں مرحلہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
حماس کی جانب سے 56 سالہ اوہاد بن ایمی، 52 سالہ ایلی شرابی اور 34 سالہ اور لیوی کو رہا کیا گیا ہے، جنہیں پہلے دیر البلاح میں بنائے گئے اسٹیج پر لایا گیا اور پھر ریڈ کراس کی کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اپنے تین قیدیوں کی رہائی کے بعدلے اب 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرےگا۔
اس سے قبل حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں 3 اسرائیلی خواتین کو رہا کیا تھا، جس کے بعد میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کیے تھے۔
دوسرے مرحلے میں حماس نے 4 اسرائیلی خواتین رہا کی تھیں، جس کے بعد اسرائیل نے 120 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت تیسرے مرحلے میں حماس کی جانب سے 5 تھائی خواتین سمیت 8 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔
چوتھے مرحلے میں حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالی رہا کیے تھے، جس کے بدلے میں اسرائیل نے 183 فلسطینی رہا کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں حماس نے مزید 2 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا آغاز ہوا تھا، اسرائیل نے جنگ بندی سے قبل تک فضائی بمباری میں 44 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل جنگ بندی معاہدہ حماس فلسطین وی نیوز یرغمالی رہا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل جنگ بندی معاہدہ فلسطین وی نیوز یرغمالی رہا حماس کی جانب سے اسرائیل نے کو رہا کیا مرحلے میں
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں