ملتان، امامیہ فائونڈیشن پاکستان کے زیراہتمام یوم جوان کا انعقاد، علمائے کرام کی بڑی تعداد شریک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
یوم جواں میں حجت الاسلام و المسلمین علامہ غضنفر علی حیدری، حجت الاسلام و المسلمین علامہ قاضی نادر حسین علوی، حجت الاسلام و المسلمین علامہ وسیم عباس معصومی اور سید فضل عباس نقوی سمیت دیگر نے جوانوں سے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ فانڈیشن پاکستان کی جانب سے امام بارگاہ ابوالفضل العباس چوک کمہاراں والا ملتان میں ولادت با سعادت حضرت علی اکبر علیہ السلام کی مناسبت سے یوم جواں کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں ملتان کے مختلف دینی اداروں سے طلبا و حفاظ کرام نے شرکت کی۔ یوم جواں میں حجت الاسلام و المسلمین علامہ غضنفر علی حیدری، حجت الاسلام و المسلمین علامہ قاضی نادر حسین علوی، حجت الاسلام و المسلمین علامہ وسیم عباس معصومی، سید فضل عباس نقوی نے جوانوں سے خطاب کیا۔ سید کاشف زیدی اور طلبا نے حضرت علی اکبر علیہ السلام کی بارگاہ میں منقبت کا نذرانہ پیش کیا۔ پروگرام کے اختتام پر مہمان ادارہ جات جامعہ شہید مطہری ملتان، جامعتہ العباس ملتان، النور اسلامک سنٹر ملتان، ہمدرد ہاوس ملتان(ادارہ خودی پاکستان)، منقبت خواں اور والنٹیئرز میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حجت الاسلام و المسلمین علامہ
پڑھیں:
مجلس عزاء میں رہبر کی تصویر لانا سیاست نہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
ممتاز عالم دین نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ مجلس عزاء میں رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر لانا سیاست نہیں، بلکہ عین دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے جو لوگ ایسا سوچتے ہیں کہ رہبر کی تصویر مجلس میں ہو تو سیاست ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی کرپٹ، بدعنوان اور لٹیرا سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے یا اس کی تصویریں لے کر آ جاو تو یہ سیاست نہیں؟؟ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کوئی سیاسی لیڈر اگر مجلس میں آ جائے تو لوگ مجلس چھوڑ کر اس کے آگے پیچھے ہو رہے ہوتے ہیں، یہ چاپلوسی ہی اصل سیاست ہے۔
علامہ حسن ظفر نے کہا کہ رہبر معظم نے امت کو سیاسی شعور دیا، مظلوم کی ہمیشہ حمایت کی اور ڈنکے کی چوٹ پر کی، کیا مظلوم کی حامی کی حمایت کرنا یا اس کی تصویر مجلس میں لانا کیسے سیاست ہو گیا؟۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسا کہتے ہیں یا سوچتے ہیں تو وہ دین کی روح سے نابلد ہیں، رہبر کی مخالفت کرنیوالوں کا کھوج لگانا ہوگا کہ ان کی کڑیاں کہاں ملتی ہیں، یہ کون لوگ ہیں جو فلسطین کے مظلوم بچوں کیلئے آواز اٹھانے والوں کیخلاف بول رہے ہیں؟ ایسے عناصر کا محاسبہ کرنا ہوگا۔