KURRAM:

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لوئر کرم عظمت اللہ نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں امن معاہدے پر 100 فیصد عمل درآمد کیا جا رہا ہے، امن و امان ہماری اولین ترجیح ہے اور سامان کی ترسیل کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں مختص علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لوئر کرم عظمت اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا اس پر 100 فیصد عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر بنکر مسماری کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کے بینکرز کو دھماکا خیز مواد سے اڑا رہے ہیں اور دیگر بینکرز بھاری مشینری سے ختم کیے جا رہے ہیں۔

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ سامان کے کانوائے گزارے جا رہے ہیں، جب ضرورت ہوتی ہے تو کانوائی تیار کی جاتی ہے، سول انتظامیہ، پولیس، ایف سی اور آرمی اپنی نگرانی میں اشیائے خورو نوش سخت سیکیورٹی میں مقررہ مقام تک پہنچاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم امن معاہدے کے تحت روڈ کو بھی کھول رہے ہیں اور امن و امان ہماری پہلی ترجیح ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر رہے ہیں

پڑھیں:

محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم

اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔

آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ

متعلقہ مضامین

  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • آلائشیں ٹھکانے لگانے کے بعد گلی محلوں کو عرق گلاب سے دھویا جارہا ہے: کمشنر لاہور
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی  
  • محمد عباس کے انگلش کاؤنٹی ناٹنگھم شائر سے معاہدے میں توسیع