Express News:
2025-06-12@21:25:46 GMT

کشمیر کا معاملہ: انسانی حقوق بارے آزمائش

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

کسی زمانے میں ’’زمین پر جنت‘‘ کے نام سے مشہور مقبوضہ کشمیر کی محصور وادی، انسانی حقوق کی عالمگیریت کے تصور کے لیے سخت چیلنج بن گئی ہے کیونکہ 9 لاکھ سے زیادہ بھارتی قابض فوجیوں کو بے گناہ کشمیریوں کو قتل کرنے، اغوا کرنے، تشدد کرنے اور ان کی تذلیل کرنے سمیت لامحدود اختیارات حاصل ہیں جس سے اس پورے علاقے میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوچکے ہیں۔ کشمیریوں کو دہائیوں سے جس ناگفتہ بہ اور کربناک صورتحال کا سامنا ہے، اس کو دیکھ کر انسانی حقوق کی’’ آفاقیت‘‘ سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔

تنازعہ1947 میں برصغیر پاک و ہند کی تقسیم سے پیدا ہوا۔ ریاست کشمیر بھاری اکثریت رکھنے والی مسلم اکثریتی ریاست تھی تاہم اس کے باوجود اسے بھارت میں شامل کیے جانے سے مسلم اکثریتی یہ ریاست ایک مقامی ہندو حکمران کے ماتحت تھی۔ تاہم، اکتوبر 1947 میں، بھارتی افواج نے تقسیم کے فارمولے اور کشمیری عوام کی خواہشات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے علاقے پر حملہ کر کے قبضہ کر لیا۔

بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کے کشمیریوں کے عزم کی شدت کو مدنظر ہوئے، بھارت اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے گیا، جس نے بڑے غور و خوض کے بعد جموں و کشمیر کے خطے میں استصواب رائے کا انعقاد کر کے پرامن حل پر زور دینے والی قراردادیں منظور کیں، تاکہ مسئلہ کشمیر کو اس طرح حل کیا جائے کہ عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔

تاہم، یہ جانتے ہوئے کہ بھارتی قبضہ لوگوں کی مرضی کے برعکس ہے، بھارت کشمیریوں اور عالمی برادری سے کیے گئے اپنے وعدوں سے مکر گیا۔ اس کے بعد سے، بھارت جموں و کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو طول دینے کے لیے ایک کے بعد ایک سمیت تمام ممکنہ حربے استعمال کر رہا ہے۔ بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر پر کیے گئے غیر قانونی قبضے کو پون صدی سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، اس کے بعد بھی، بھارتی حکام غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے غیر قانونی اقدامات اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کو مسلسل دبانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بھارت نے اپنے غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرتے ہوئے اور بین الاقوامی اصولوں اور معاہدوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے، 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35-A کو منسوخ کر دیا، تاکہ 5 اگست 2019 کو کی گئی غیر قانونی کارروائی کی سازش، انجینئرنگ ڈیمو گرافک اور مقبوضہ علاقے میں سیاسی تبدیلیوں کی آڑ میں کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں بے اختیار اقلیت میں تبدیل کردیا جائے۔

اس طرح کشمیریوں کے آزادی اور خود ارادیت کے مطالبے کو ختم کر دیا جائے۔ لہٰذا اب دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے بے لگام قابض فوج کو برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں اقلیت بنا ئے جانے کے براہ راست حملے کا سامنا ہے بھارت نے اپنی قابض افواج کو زیر محاصرہ علاقے میں دہشت کا راج قائم کرنے کے لیے ’’کھلی چھوٹ‘‘ دے دی ہے۔

انسانی حقوق کی معتبر تنظیموں کی طرف سے ان خلاف ورزیوں کی تفصیلی رپورٹس موجود ہیں جن میں ماورائے عدالت ہلاکتوں، حراست میں ہونے والی اموات، غیر ارادی طور پر گمشدگیوں، من مانی حراست، تشدد، ذلت آمیز سزائیں، عصمت دری اور چھیڑ چھاڑ، اجتماعی سزا، حقوق کی پامالی اظہار رائے کی آزادی اور مذہب اور عقیدہ تک کا احاطہ کیا گیا ہے۔

بھارت یہ سب کرتے ہوئے اس بات سے غافل ہے کہ وہ طاقت اور دھوکا دہی سے ہی کچھ وقت لے سکتا ہے جو کسی دن ختم ہو جائے گا۔ پرامن اور جمہوری طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کو اپنی مرضی کا حق خود ارادیت استعمال کرنے دیا جائے۔

تنازعہ کے دونوں فریق، پاکستان اور بھارت پہلے ہی کشمیریوں کی مرضی کا پتہ لگانے کے لیے اقوام متحدہ کے زیر انتظام آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے پر رضامندی ظاہر کر چکے تھے۔ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے 12 فروری 1951 کو بھارتی پارلیمنٹ میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم نے اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا اور اس کے پرامن حل کے لیے اپنی عزت کا لفظ دیا ہے۔

ایک عظیم قوم کی حیثیت سے ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ اس سلسلے میں ہم نے مسئلہ کو کشمیر کے عوام پر چھوڑ دیا ہے اور ہم ان کے فیصلے کی پاسداری کے لیے پرعزم ہیں۔ ‘‘ان حالات میں جب بین الاقوامی امن اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے، یہ ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جموں و کشمیر کے تنازع پر اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 سے کیے گئے اپنے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے تاکہ انسانی حقوق کی عالمگیریت میں کمزوروں اور مظلوموں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

آئیے ! ہم یہ عہد کریں کہ حق خودارادیت کے کشمیریوں کے منصفانہ اور جائز مطالبے کے ساتھ اپنی مضبوط یکجہتی کا اعادہ کریں اور بھارت سے مطالبہ کریں کہ وہ کشمیری عوام کی مرضی کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے زیر انتظام آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے اپنے وعدے کو پورا کرے۔ ایک دن ظالموں کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیاجائے گا اور آخرکار انصاف کا بول بالا ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی کشمیریوں کو اقوام متحدہ کشمیر کے کرتے ہوئے دیا جائے کرنے کے قبضے کو کے لیے کے بعد

پڑھیں:

قابض حکام جموں کے مختلف اضلاع میں مزید بنکر تعمیر کر رہے ہیں

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ ماہ پونچھ کے دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ سرحدی اضلاع میں مزید بنکر بنائے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت اپنے جنگی جنون کے تحت پونچھ، راجوری، سانبہ، کٹھوعہ اور جموں اضلاع میں مزید بنکر تعمیر کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکام نے بتایا کہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ اپنے علاقوں میں اضافی بنکر تعمیر کرنے کی تجاویز پیش کریں گی، خاص طور پر پونچھ شہر میں بھی نئے بنکر تعمیر کئے جا رہے ہیں جو کنٹرول لائن پر واقع بھی نہیں ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ ماہ پونچھ کے دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ سرحدی اضلاع میں مزید بنکر بنائے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جے شنکر کی پاکستان پر حملے کی دھمکی عالمی توجہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش ہے، علی رضا سید
  • 34 سال قبل، جب چوٹہ بازار میں 32 کشمیریوں کو شہید کردیا
  • بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پارلیمانی وفد کی آل پارٹی پارلیمانی گروپ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ
  • مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، بلاول بھٹو
  • اسرائیل نے ہمیں بین الاقوامی پانیوں سے اغوا کیا، گریٹا تھنبرگ
  • سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنوں کا قافلہ غز ہ کی مدد کیلئے لیبیا پہنچ گیا
  • شادی سے پہلے بہت افیئرز تھے جن کے بارے میں شوہر کو بتایا ہے، روبی انعم
  • قابض حکام جموں کے مختلف اضلاع میں مزید بنکر تعمیر کر رہے ہیں
  • ہیوسٹن، بھارتی سفارتخانے کے باہر سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • بلاول بھٹو زرداری یورپی حکام کے سامنے کشمیریوں کے حقوق کو اجاگر کریں، علی رضا سید