6 ماہ میں بجٹ خسارہ 2 ہزار 300 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) 6 ماہ میں بجٹ خسارہ 2 ہزار 300 ارب روپے سے تجاوز کر گیا، حکومت کے معاشی بہتری کے دعوﺅں کے باوجود ٹیکس ہدف حاصل نہ ہو سکا، صرف سود کی مد میں 5 ہزار ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی
جانب سے موجودہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے اخراجات و آمدن کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں، جس کے مطابق پاکستان پہلے 6 ماہ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بڑی شرائط پوری کرنے میں کامیاب ہوگیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2900 ارب ہدف کے مقابلے پرائمری سرپلس 3600 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح چاروں صوبوں نے 750 ارب ہدف کے مقابلے 776 ارب سرپلس بجٹ دیا۔ صوبوں نے 376 ارب ریونیو ہدف کے مقابلے 442 ارب ٹیکس جمع کیا۔اسی طرح زرعی آمدن پر ٹیکس پر عمل درآمد سے ریونیو میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق 6ماہ میں ایف بی آر کو ٹیکس ریونیو میں 384 ارب شارٹ فال کا سامنا ہوا۔6009 ارب ہدف کے مقابلے 5624 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔ اس دورانیے میں تاجر دوست اسکیم کے تحت 23.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہدف کے مقابلے ارب روپے ماہ میں
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
پاک بھارت کشیدگی کے سبب، آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار رہی۔ کاروباری ہفتے کےچوتھے روز مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز 1 لاکھ 15 ہزار کی حد سے ہوا جو گراوٹ سے 2500 پوائنٹس کی بڑی کمی سے دوچار ہوا۔
دن بھر شئیرز کی فروخت کے لیے تانتا بندھا رہا۔ اسی سبب ہنڈرڈ انڈیکس کی یومیہ کم ترین سطح 1 لاکھ 14 ہزار 661 پوائنٹس اور یومیہ بلند سطح 1 لاکھ 16 ہزار 568 پوائنٹس رہی۔ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں مجموعی طور پر 456 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ریکارڈ کیا گیا جن میں سے صرف 83 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 339 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 34 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔
شدید مندی کے سبب کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس ٹریڈنگ کا اختتام 1.92 فیصد گراوٹ سے 2206 پوائنٹس کمی کے ساتھ 1 لاکھ 15 ہزار 19 پوائنٹس کی سطح سے ہوا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 691 پوائنٹس کمی سے 35328 پوائنٹس،آل شئیر انڈیکس 1241 پوائنٹس کمی سے 72123 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 3509 پوائنٹس گراوٹ سے 173480 پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بند ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق سرمایہ کاری میں مسلسل انخلا مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو 240 ارب روپے کا دھچکا پہنچا گیا جس کے سبب مارکیٹ کیپٹلائزیشن 14 ہزار 340 ارب روپے سے گھٹ کر 14 ہزار 1 سو ارب روپے کی سطح پر آگئی۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 50 ارب 67 کروڑ مالیت شئیرز کا کاروباری لین دین حجم 24 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد رہا جو واضح طور پر اسٹاک سرمایہ کاروں کے دباؤ کی کیفیت کو اجاگر کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں