اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ، فلسطینیوں کی حالت زار پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ فلسطینی سرزمین فلسطینی عوام کی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہی واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، یہی اس مسئلے کا واحد حل ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی حالت زار پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم نے غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی امریکی و اسرائیلی تجویز کو انتہائی پریشان کن اور غیر منصفانہ قرار دیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ فلسطینی سرزمین فلسطینی عوام کی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہی واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کیلئے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا، جبکہ فریقین نے آنیوالے دنوں میں ان پیش رفتوں پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر خارجہ اسحاق ڈار فلسطینی ریاست اسحاق ڈار نے کی حمایت
پڑھیں:
بھارتی اقدامات کیخلاف سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور؛ اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کی حمایت
اسلام آباد:بھارتی جارحیت اور اقدامات کے خلاف سینیٹ سے مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی، اپوزیشن سمیت سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے قرارداد کی حمایت کی۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے قراردار ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر سینیٹ سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات جوابات معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ویسا ہی جواب ملے گا جیسا ماضی میں ملا، پہلے بھی جواب دیا تھا اور اب بھی بتا دیا ہے پہلے سے تگڑا جواب ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکتوں پر مذمت کرتے ہیں لیکن بھارت نے معمول کے مطابق پاکستان پر الزام لگایا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا جس میں پاکستان نے بھارت کے مقابلے دو اقدامات زیادہ اٹھائے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے والے بھارتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، یہ پانی پاکستان کی عوام کی لائف لائن ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا، سارک ویزا اسکیم کے تحت جو بھارت کے لوگ پاکستان میں موجود ہیں 48 گھنٹوں میں نکل جائیں تاہم سکھ یاتریوں کو نہیں روکا جائے گا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے سب سے پہلے حملہ سندھ طاس معاہدے پر کیا اور قومی سلامتی کمیٹی نے متفقہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنگ قرار دے دیا، قومی سلامتی کمیٹی نے جواباً تمام معاہدوں کو معطل کرنے کا کہا، سارک ویزوں کو انڈیا نے منسوخ کر دیا ہم نے بھی سکھ یاتریوں کے علاوہ سب منسوخ کر دیے۔
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فوزیہ ارشد کے بھائی کی وفات پر دعائے مغفرت بھی کی گئی جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ اور نگرانی کمیشن کے قیام کا بل پیش کیا، بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔