— فائل فوٹو

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مختلف امور کا جائزہ لینے کیلئے مشن پاکستان بھیج دیا۔

آئی ایم ایف مشن ججوں کی تقرری اور عدلیہ کی آزادی کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان سمیت 19 وزارتوں، محکموں اور اداروں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گا۔

اس مشن کا فوکس قانون کی حکمرانی، انسدادِ بدعنوانی، مالیاتی نگرانی کو مضبوط کرنا ہے۔

آئی ایم ایف مشن اگلے ہفتے جوڈیشل کمیشن کے ساتھ میٹنگ کرے گا جس میں ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بات چیت ہوگی۔

پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط پوری کرنے میں کامیاب

موجودہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے اخراجات و آمدن کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

آئی ایم ایف مشن عدلیہ کی آزادی کا جائزہ لینے کیلئے سپریم کورٹ میں بھی ملاقاتیں کرے گا جبکہ بینکنگ اور منی لانڈرنگ سمیت گورننس کے معاملات کا بھی جائزہ لے گا۔

مشن نے جمعرات 6 فروری کو اپنے کام کا آغاز کیا تھا اور یہ 14 فروری تک اپنا کام مکمل کرلے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مشن کا قرض پروگرام سے کوئی تعلق نہیں، یہ اکیڈمک نوعیت کا مشن ہے۔

آئی ایم ایف ایسی رپورٹس دنیا بھر کے ممالک کیلئے مرتب کرتا رہتا ہے۔

ترجمان آئی ایم ایف ماہر بینیجی نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پروگرام سے متعلقہ مسائل کے علاوہ کوئی جائزہ نہیں لیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف مشن کا جائزہ لینے

پڑھیں:

افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-4
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے استنبول مذاکرات کے حوالے سے افغان طالبان کا گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کر دیا اورکہا ،اگر افغان فریق نے دہشت گردوں کو جلاوطن کرکے انہیں پاکستان کی تحویل میںدینے کی پیش کش کی تھی تو یہ عمل فوری طور پرانجام دیا جائے۔ ایکس پر جاری بیان میں وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان ترجمان کے گمراہ کن بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ مزید بتایا کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔ وزارتِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قابلِ قبول نہیں، افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔پاکستان نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • پی پی ایس سی کا 08 مختلف عہدوں کے تحریری نتائج کا اعلان
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے چالان نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • سب ڈویژنل انفورسمنٹ افسر کی 101 اسامیوں کیلئے تحریری امتحان مکمل
  • گلگت بلتستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں: امیر مقام
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • موضوع: عراق کے حساس انتخابات کا جائزہ، اسرائیلی امریکی سازشوں کے تناظر میں
  • پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان