سپریم کورٹ میں 8 ججز کی تعیناتی کا معاملہ، سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : جوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ میں آٹھ ججز کی تعیناتی کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا ۔
سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے خط میں جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ ججز کے ٹرانسفر سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی، مناسب ہوگا کہ ججز کی سنیارٹی کا مسئلہ حل ہونے تک کمیشن اجلاس مؤخر کیا جائے۔
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
سینیٹر علی ظفر نے خط میں درخواست کی ہے کہ کمیشن نے اگر اجلاس کرنا ہی ہے تو ٹرانسفر شدہ ججز کو زیرغور نہ لایا جائے۔
قبل ازیں گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے بھی چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھنے والوں میں جسٹس منصور، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل تھے۔
وزیرکھیل فیصل کھوکھر کی ریکارڈمدت میں قذافی سٹیڈیم کی تعمیر پر محسن نقوی کو مبارکباد
خط میں کہا گیا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 10 فروری کو شیڈول ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا ایک جج 15ویں نمبر پر تھا، اسلام آباد تبادلے کے بعد سپریم کورٹ کیلئے اہل کیسے ہوگیا؟
خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئینی نکات بالائے طاق رکھتے ہوئے ازخود سنیارٹی کا تعین کرلیا، لاہور ہائی کورٹ کا سنیارٹی میں 15ویں نمبر کا جج اسلام آباد میں سینئر ترین جج بنا دیا گیا۔
اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، مشرق وسطی کی صورتحال پر تبادلہ خیال
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ جسٹس یحیی چیف جسٹس
پڑھیں:
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں سلنڈر دھماکا، عمارت لرز اٹھی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں اچانک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی، جس سے عمارت لرز اٹھی۔
میڈیا پر جاری ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا عمارت کی کینٹین میں موجود سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کے بعد ریسکیو اور سیکورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا بیسمنٹ میں نصب اے سی گیس پلانٹ کے قریب ہوا جس سے سپریم کورٹ کی عمارت لرز اٹھی اور وہاں موجود وکلا، عملہ اور دیگر افراد خوف کے عالم میں باہر نکل آئے۔
ابتدائی طور پر زخمیوں کی تعداد چار بتائی گئی ہے، تاہم اسپتال منتقل کیے گئے دو افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
دھماکے کے فوراً بعد عمارت کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے سیکورٹی سخت کردی گئی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آواز زوردار تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حفاظتی اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی پائی گئی تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سپریم کورٹ انتظامیہ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔