امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو میں صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

نیو یارک پوسٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین جنگ کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ مزید اموات کو روکا جا سکے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اُن تمام جوان اور خوبصورت لوگوں کو ذہن میں لائیں جو آپ کے بچوں کی ہی طرح ہیں لیکن بے وجہ مارے گئے اور اس کا احساس پوتن کو بھی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو روس اور یوکرین جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔ جوبائیڈن ہماری قوم کے لیے مکمل شرمندگی ثابت ہوئے ہیں۔

ٹرمپ نے اس جنگ کے جلد خاتمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کے خاتمے کے لیے ایک ٹھوس منصوبہ ہے۔

امریکی صدر نے جلد از جلد جنگ کے خاتمے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ جلد ختم ہو۔ ہر دن لوگ مر رہے ہیں اور یہ جنگ بد سے بدترین ہوتی جا رہی ہے۔

تاہم کریملن کے ترجمان دمتری پسکوف نے کہا کہ وہ اس رپورٹ کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے کیونکہ روس اور امریکا کے درمیان رابطے مختلف چینلز کے ذریعے ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اگلے ہفتے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرین کے ساتھ 500 ملین ڈالر کے معاہدے کی تجویز دی ہے جس کے تحت یوکرین کو نایاب معدنیات اور گیس تک رسائی حاصل ہو گی بدلے میں کسی ممکنہ امن معاہدے میں سیکیورٹی کی ضمانتیں فراہم کی جائیں گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔

امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” میں گفتگو کرتے ہوئے اینکر کے سوال پر کہ "کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا؟"، صدر ٹرمپ نے کہا:“مجھے لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوجائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔”

ٹرمپ نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ “یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔”

دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔

حکام کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور اسرائیل کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے پر بات چیت ہوگی۔

امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شمولیت کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی امن منصوبے کو تقویت دی جا سکے۔

یاد رہے کہ ابراہیمی معاہدے (Abraham Accords) کا آغاز 2020 میں ہوا تھا، جس کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ
  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس