شگر، سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ مواد شئیر کرنے والا شخص گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
شگر پولیس ترجمان کے مطابق مسمی محمد حسین ولد محمد حسن ساکن وزیر پور نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور شر انگیز مواد شئیر کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شگر پولیس نے سوشل میڈیا مبینہ طور پر فرقہ وارانہ مواد شئیر کرنے والے شخص کو فوری گرفتار کر لیا۔ شگر پولیس ترجمان کے مطابق مسمی محمد حسین ولد محمد حسن ساکن وزیر پور نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور شر انگیز مواد شئیر کیا تھا، اس بابت اطلاع موصول ہونے پر پر ڈی آئی جی بلتستان کے احکامات پر ایس ایس پی شگر اور ٹیم نے ملزم کو فوراً گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق بلاتاخیر ملزم کو قانون کی گرفت میں لا کر برخلاف ملزم مقدمہ قائم کر کے تفتیش کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر فرقہ وارانہ سوشل میڈیا مواد شئیر
پڑھیں:
سندھ،آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)سندھ کے ضلع میرپور خاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کر کے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں۔ 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹان اور قریبی گاں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔پولیس حکام کے مطابق کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔(جاری ہے)
پولیس حکام کے مطابق لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ نے کہا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروادی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔