سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز گمنامی میں چلے گئے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حمزہ شہباز پنجاب میں اس وقت متحرک ہوئے جب پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو ہٹانے کے لیے مسلم لیگ ن نے جوڑ توڑ شروع کی، اس جوڑ توڑ کے عوض حمزہ شہباز پہلی بار 2022 کو وزیر اعلی پنجاب بن گئے لیکن انکی وزرات اعلی تقریبا ڈھائی ماہ ہی چل سکی۔
وی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے وزرات اعلیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد حمزہ شہباز سے مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف ناراض ہوئے اور انہیں لندن طلب کیا، جہاں سے واپسی کے بعد حمزہ شریف پارٹی کے معاملات سے دور رہے، 2024 کے عام انتخابات میں بھی ان کے دیے گئے ناموں میں سے کسی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔
عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن نے پنجاب اور وفاق میں حکومت بنالی مگر حمزہ شہباز کہیں نظر نہیں آئے، پارٹی ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز پارٹی سے ناراض ہیں، پنجاب میں وزرات اعلیٰ کے معاملے میں پارٹی قائدین نے انہیں مکمل نظر انداز کیا۔
جس کے بعد انہوں نے پارٹی معاملات سے لاتعلقی کا اظہار کرنا شروع کردیا، کچھ عرصہ قبل یہ خبریں بھی آئیں کہ حمزہ شہباز کو وزیر اعظم کے پبلک افیئر یونٹ کا چیئرمین بنایا جارہا ہے، جس کے بعد وہ سیاسی طور پر فعال ہوں گے۔
چاروں صوبوں میں پبلک افیئر یونٹ کے دفاتر بنانے کا بھی فیصلہ ہوا جنہیں حمزہ شہباز وزیر اعظم آفس میں بیٹھ کر چلائیں گے، لیکن تاحال ان کا بطور چیئرمین پبلک افیئر یونٹ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ان کا بطور چیئرمین پبلک افیئر یونٹ نوٹیفکیشن ابھی تک جاری نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے، یہی وجہ ہے کہ حمزہ شہباز نے ابھی تک خود کو پارٹی اور سیاسی معاملات سے دور رکھا ہوا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پچھلے ایک ماہ سے فیملی کے ساتھ لندن میں مقیم ہیں، وہاں ان کا قیام کتنا عرصے رہے گا اور ان کی وطن واپسی کب ہوگی، کسی کو کچھ علم نہیں ہے۔
حمزہ شہباز شریف نے پاکستان میں اپنا زیادہ تر وقت مری میں گزارا، اگرچہ انہوں نے شکست سے دوچار ہونیوالے پنجاب اسمبلی کے امیدواروں سمیت ٹکٹ نہ ملنے والے اراکین سے ملاقاتیں کی تھیں، جنہیں کسی بھی وجہ سے پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا تھا۔
حمزہ شہباز شریف کے حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے کہا جاتا رہا ہے کہ وہ پولٹری کا بزنس کرتے ہیں، تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق ان کا پولٹری کا بزنس ضرور تھا لیکن اب نہیں ہے۔
پولٹری کا کاروبار وہ سات آٹھ سال قبل چھوڑ چکے ہیں اور آج کل اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں جبکہ سیاست کی بات کی جائے تو پنجاب میں وہ مریم نواز کے کسی بھی معاملے میں مداخلت نہیں کرتے۔‘
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط
سٹی42: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھتے ہوئے صوبے میں غیر معیاری، جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی فروخت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں غیر معیاری غذائی سپلیمنٹس اور متبادل ادویات کی فروخت میں ضابطہ کاری کا شدید فقدان ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایکسپائر شدہ سٹینٹ لگانے کا مبینہ واقعہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے۔
مستونگ: انسدادِ پولیو مہم کے دوران فائرنگ،دو پولیس اہلکار جاں بحق
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط میں بتایا کہ ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے متبادل ادویات کی تیاری پر نگرانی ناکافی ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ ویٹرنری ادویات بھی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر دستیاب ہیں۔
ادارے نے زور دیا ہے کہ صوبے میں ڈرگ انسپکٹرز کی کثیر تعداد کے باوجود مؤثر قانون کا نفاذ نظر نہیں آتا۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اقسام کی ادویات کی مکمل نمونہ سازی اور جانچ کی جائے۔ ایکسپائر اور غیر رجسٹرڈ طبی آلات کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، متبادل ادویات بنانے والی فیکٹریوں کا معائنہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ جی ایم پی (گڈ مینو فیکچرنگ پریکٹسز) کے معیارات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور خط میں عوام اور مویشیوں کے لیے محفوظ اور رجسٹرڈ ادویات کی دستیابی یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
ترک انفلوئنسر کے سنگین الزامات ،ماریہ بی کا ردعمل بھی سامنے آگیا