سنجے دت کی مداح جس نے اپنی 72 کروڑ کی جائیداد اداکار کے نام کر دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف اداکار سنجے دت کے لاکھوں مداح ہیں، مگر 2018 میں انہیں اپنی مقبولیت کا ایک ایسا ثبوت ملا جس نے سب کو حیران کر دیا۔
ایک خاتون مداح نیشا پاٹل نے اپنی 72 کروڑ روپے کی جائیداد اداکار کے نام کر دی، حالانکہ وہ سنجے دت سے کبھی ملی بھی نہیں تھیں۔
نیشا پاٹل ممبئی کی رہائشی ایک 62 سالہ گھریلو خاتون تھیں، جو ایک مہلک بیماری میں مبتلا تھیں۔ انہوں نے بینک کو متعدد خطوط لکھے اور اپنی پوری جائیداد سنجے دت کے نام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
یہ خبر پولیس کے ذریعے سنجے دت تک پہنچی، جس پر وہ شدید حیرت میں مبتلا ہو گئے۔
سنجے دت نے یہ جائیداد لینے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ وہ نیشا پاٹل کو ذاتی طور پر نہیں جانتے تھے اور اس خبر سے بہت زیادہ جذباتی ہو گئے ہیں۔
ان کے وکیل نے بھی تصدیق کی کہ اداکار جائیداد پر کوئی دعویٰ نہیں کریں گے اور اسے نیشا پاٹل کے اہل خانہ کو واپس کرنے کے لیے قانونی کارروائی کریں گے۔
سنجے دت نے چار دہائیوں پر مشتمل کامیاب کیریئر میں 135 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔ 2023 میں وہ تھلاپتی وجے کے ساتھ فلم Leo میں نظر آئے تھے، جبکہ اب وہ ٹائیگر شروف کے ساتھ فلم Baaghi 4 کی تیاری کر رہے ہیں، جو 5 ستمبر 2025 کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
معروف بھارتی اداکار پاریش راول نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے نیشنل ایوارڈز جیسے معتبر اعزازات بھی لابنگ سے مکمل طور پر پاک نہیں ہیں۔
ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں راول نے بتایا کہ جس طرح آسکر ایوارڈز میں لابنگ ہوتی ہے اور اثرو رسوخ کی بنیاد پر ایوارڈز خریدے یا دیے جاتے ہیں، ویسی ہی سرگرمیاں بھارت کے نیشنل ایوارڈز میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔
1993 میں نیشنل ایوارڈ وصول کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ اگرچہ نیشنل ایوارڈز میں لابنگ کا عنصر کم ہے، لیکن دیگر فلمی ایوارڈز کے مقابلے میں اسے زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے۔
اداکار کے مطابق آسکر سمیت دنیا بھر کے بڑے ایوارڈز میں نیٹ ورکنگ اور ذاتی تعلقات نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ بقول پاریش راول ’لابنگ کے لیے بڑی پارٹیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں‘۔
پاریش راول نے مزید کہا کہ وہ ایوارڈز سے زیادہ ہدایت کاروں اور مصنفین کی جانب سے ملنے والی تعریف کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز یہی ہے کہ ان کا کام تخلیقی ٹیم کو متاثر کرے۔