پاک فضائیہ میں ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کی شمولیت سے بھارت کی نیندیں حرام
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی ) پاک فضائیہ کی اونچی اڑان کے باعث بھارتی فضائیہ پریشان ہوگئی، پاک فضائیہ میں ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کی شمولیت سے بھارت کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔دفاعی ماہرین نے نیکسٹ جنریشن پاک فضائیہ کو خطرہ قرار دے دیا، بھارت کو اب 2 فرنٹ نہیں 3.5 فرنٹ وار لڑنا ہو گی، جے 35 کے بعد ٹی ایف ایکس کی پاک فضائیہ میں شمولیت کا بھارت کے پاس کوئی توڑ نہیں۔میجر جنرل (ر) بخشی نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت کی فضائیہ شدید بحرن کا شکار ہو چکی ہے، 2030 میں چین کے پاس 1 ہزار ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس ہوں گے، بھارت کو ہر حال میں اپنا ففتھ جنریشن فائٹر بنانا ہوگا۔انکا کہنا ہے کہ امریکہ بھارت کو ایف 35 دینے کے لئے تیار نہیں، امریکہ بھارت کو وہ ایف 16 دینا چاہتا ہے جو کئی دہائیاں پہلے پاکستان کو دیے، اسپیس پاور ہونے کے باوجود بھارت ففتھ جنریشن جیٹ نہیں بنا سکتا۔میجر جنرل (ر ) بخشی نے مزید کہا کہ ففتھ جنریشن تو دور بھارت کا تو فور پوائنٹ جنریشن پر پہیہ جام ہو چکا ہے، جو بائیڈن نے بھارت کی پیٹھ میں چھری گھونپی، امریکہ بھارت کے 1 ارب ڈالر ڈکار گیا، بھارت کے تیجس اور ففتھ جنرینش جیٹس کے لئے انجن کا بحران ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ بھارت کی بھارت کو
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔