Daily Ausaf:
2025-06-10@23:53:12 GMT

مہنگی ملک بدری یا سیاسی پیغام؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے شکاگو شہر سے بغیردستاویزات والے تارکین وطن کو حراست میں لینے اورملک بدرکرنے کاآغازکیا اور اس کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔گزشتہ ہفتے کے آخر تک اسی قسم کی کارروائیاں اٹلانٹا، ڈینور، میامی اورسان انتونیومیں بھی شروع ہوگئیں لیکن کسی شہرکااپنے آپ کو’’پناہ گاہ‘‘کہنے کامطلب کیا ہے اوریہ بغیردستاویزات والے تارکین وطن کوکیسے فائدہ پہنچا سکتاہے؟
ان شہروں میں استعمال’’پناہ گاہ‘‘کی اصطلاح عہدوسطیٰ سے لی گئی ہے۔اس زمانے میں سرائے اورخانقاہیں یاموناسٹریزہوتی تھیں جو مسافروں کیلئے ایک پناہ گاہ یاتحفظ فراہم کرنے کاکام کرتی تھیں۔وہ ایسے لوگوں کوپناہ دیتی تھیں جو خود کو مجرموں سے بچانا چاہتے تھے یاپھران غلاموں کی پناہ دی جاتی تھی جوظلم ستم کاشکارتھے لیکن امریکامیں اس کااستعمال 20ویں صدی کے آخرمیں ہونا شروع ہوا۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم امریکن یونیورسٹی میں امیگریشن لیبارٹری اورسینٹرفارلیٹن امریکن سٹڈیز کے ڈائریکٹرارنیسٹوکاستانیدانے کے مطابق 1980ء اور1990ء کی دہائیوں میں اسے روایت کوکچھ مذہبی اراکین اورسماجی کارکنوں نے زندہ کیاجنہوں نے ایل سلواڈور یا گوئٹے مالاسے آنے والے تارکین وطن کوآمرانہ حکومتوں سے بچنے اورامریکا میں داخل ہونے اور لاس اینجلس،سان فرانسسکویا واشنگٹن جیسے شہروں میں محفوظ کمیونٹیز میں رہنے میں مددکی۔اس زمانے میں جاری تارکین وطن کے حقوق کی تحریک،جوفرانس اوردیگر ممالک میں ہونے والی جدوجہدسے متاثر تھی،کے کچھ کارکنوں نے امریکا میں ان شہروں کاپناہ گاہ کے طورپرحوالہ دینا شروع کیاجہاں بغیر دستاویزات والے افرادکی بڑی آبادی تھی۔ دراصل یہ ایک علامتی اعلان ہے۔ اس کی کوئی قانونی تعریف نہیں ہے،کوئی وفاقی ’’سین کچوئری‘‘ (پناہ گاہ)کاقانون نہیں ہے جویہ کہے کہ کیا قانونی ہے،کیاغیرقانونی ہے لیکن یہ وہ شہر ہیں جہاں غیرملکیوں،اقلیتوں اور بغیر دستاویزات والے تارکین وطن کیلئے رواداری دیکھی جاتی ہے۔
بہرحال سوشل میڈیا پراس حوالے سے گرماگرم بحث جاری ہے اور’’سی 17‘‘ ٹرینڈ کررہاہے جس کے تحت طرح طرح کے میمزبھی شیئرکیے جارہے ہیں۔جبکہ انڈیاکے اس حلقے کو بھی نشانہ بنایاجارہا ہے جوٹرمپ کی حمایت میں اوران کی جیت کیلئے انڈیامیں پوجا پاٹ کروارہے تھے اوران کی جیت کی دعائیں مانگ رہے تھے۔ انڈین میڈیامیں یہ بھی رپورٹ ہورہاہے کہ’’امریکا ملک بدری کیلئے ’’سی17‘‘فوجی طیارے استعمال کر رہا ہے حالانکہ یہ کام سستے سویلین طیاروں کے ذریعے بھی کیاجاسکتاتھا۔اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ امریکا اس ملک کودھمکانہ اورفوجی طاقت کاپیغام دینا چاہتا ہے جہاں وہ غیرقانونی تارکین وطن کوبھیج رہاہے‘‘۔
ایک صارف نے کپل سبل کے ٹویٹ کے جواب میں لکھاکہ’’ہتھکڑیوں میں؟یہ انتہائی ناانصافی ہے‘‘ ۔ وزارت خارجہ اورجے شنکرنے گزشتہ ہفتے امریکا کے دورے کے دوران اس عمل پر اتفاق کیاہوگا۔اس کا انڈین عوام پراچھااثرنہیں ہوگا۔’’دی انڈین ایکسپریس‘‘ کاکہنا ہے کہ فوجی طیاروں کے ذریعے ملک بدرکیے گئے غیرملکی تارکین وطن کوان کے ممالک بھیجناعلامتی ہے لیکن ٹرمپ نے اکثر غیرقانونی تارکین وطن کو ’’ایلین‘‘ اور ’’مجرم‘‘ قراردیاہے اوروہ انہیں’’امریکاپرحملہ کرنے والے‘‘ کہتے ہیں،ان الفاظ پرغورکرناہوگا۔
ماضی میں جوکچھ ہواہے ابھی تک اس سے بہت مختلف پیمانے پرکچھ بھی نہیں ہواہے یہاں تک کہ وائٹ ہاس میں ڈیموکریٹک انتظامیہ کے دور میں بھی۔نقل مکانی کے ماہرکہتے ہیں کہ ’’جوبائیڈن اور اوباماسمیت ہردورمیں ملک بدریاں ہوئی ہیں، جو بڑے پیمانے پرتھیں لیکن ان روزمرہ جلاوطنیوں کی میڈیاکوریج کم تھی اورفی الحال تعداد ویسی ہی ہے لیکن کیاہو رہاہے اوریہ کیسے ہورہاہے اس طرح کی باتوں پربہت زیادہ عوامی توجہ ہے لیکن ایسالگتاہے کہ وہ(ٹرمپ)زیادہ جارحیت کے ساتھ،تیزرفتاری سے اوربڑے پیمانے پرکچھ کرنا چاہتے ہیں۔ امریکاغیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری کیلئے عموماکمرشل طیارے استعمال کرتاہے اوریہ طیارے امریکی کسٹمز اینڈامیگریشن انفورسمنٹ(آئی سی ای)کی نگرانی میں روانہ کیے جاتے ہیں۔امریکاسے ملک بدری کاعمل برسوں سے جاری ہے لیکن ماہرین کا کہناہے اب جبکہ یہی کام بڑے جنگی جہازکے ذریعے کیاجارہاہے تواس کانوٹس لیاجا رہا ہے اور اس کے اخراجات بھی زیادہ ہیں۔ (جاری ہے )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: والے تارکین وطن تارکین وطن کو پناہ گاہ ملک بدری ہے لیکن ہے اور

پڑھیں:

گاڑیاں مہنگی ہونے کا امکان، حکومت نے پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر نیا ٹیکس عائد کر دیا

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 10 جون 2025ء ) گاڑیاں مہنگی ہونے کا امکان، حکومت نے پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر نیا ٹیکس عائد کر دیا، ڈیزل اور پٹرول پر چلنے والی مقامی طور پر تیار ہونے والی اور امپورٹ شدہ گاڑیوں پر 1 سے 3 فیصد ٹیکس عائد ہو گا، 1300 سی سی تک کے انجن والی گاڑیوں پر 1 فیصد، 1301 سی سی سے 1800 سی سی تک کے انجن والی گاڑیوں پر 2 فیصد جبکہ 1800 سی سی سے زائد انجن والی گاڑیوں پر 3 فیصد اضافی ٹیکس عائد ہو گا۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے بجٹ میں مقامی گاڑیوں کے انجن کی امپورٹ پرڈیوٹی 5 فیصد کم کر دی ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق مقامی گاڑیوں کے خام مال اور سی کےڈی پر ڈیوٹی 20 فیصد کی بجائے 15 فیصد کردی گئی ہے، ریڈیو براڈ کاسٹ ٹرانسمیٹرز پر ڈیوٹی 20 سے کم کرکے 15 فیصد، ٹی وی براڈ کاسٹ ٹرانسمیٹر پر ڈیوٹی 20 کے بجائے 15 فیصد ،وائرلیس مائیکرو فون پر کسٹم ڈیوٹی 20 سے کم کرکے 15 فیصد کر دی گئی۔

(جاری ہے)

اسی طرح وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد، 12لاکھ تنخواہ پر ٹیکس 30 ہزار سے کم کرکے 6 ہزار، 22 لاکھ روپے تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کم کرکے 15 فیصد کی بجائے 11 فیصد جبکہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے تک تنخواہ پر سالانہ ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کرکے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔

اسی طرح وفاقی بجٹ میں کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے، بجٹ میں کارپوریٹ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس میں کمی کی گئی ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت نے پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کو بھی ریلیف دیا ہے۔ جس کے تحت جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے کم کر کے اڑھائی فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

دوسری سلیب میں 3.5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد، تیسری سلیب میں 3 فیصد سے کم کرکے ودہولڈنگ ٹیکس 1.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح بجٹ میں 10 مرلہ تک کے گھروں اور 2 ہزار مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ کا بھی اعلان کیا، جبکہ مورگیج فنانسنگ کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹاپ پیپر ڈیوٹی 4 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کر دی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ سپیکر ایاز سادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا، گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز ہے، حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی، نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے، بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز کے خلاف نئے ٹیکس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبوں اور سپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ جب کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زائد، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے، آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زیادہ، حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ، این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے اور آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں دیئے جائیں گے، وزارت داخلہ کو 12 ارب 90 کروڑ اور وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ اور ریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈیولپمنٹ کے لیے بجٹ میں 21 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی جانب سے ٹیکسز سے متعلق حقائق چھپانے کیلئے ایف بی آر کو بریفنگ سے روکنے کا انکشاف
  • بجٹ 2025-2026 : فنانس بل کی منظوری کے بعد کون سی اشیا مہنگی اور کیا چیزیں سستی ہوں گی؟
  • گاڑیاں مہنگی ہونے کا امکان، حکومت نے پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر نیا ٹیکس عائد کر دیا
  • بجٹ میں کون سی اشیا مہنگی اور کیا کچھ سستا ہونے جا رہا ہے؟
  • ٹیکس نیٹ میں توسیع کی تیاریاں مکمل، بجٹ میں متعدد اشیا مہنگی اور بعض سستی ہونے کا امکان
  • فتح تک آپ کے ساتھ ہیں، یمن کی فوج کی جانب سے قسام کو پیغام
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • فرد سے معاشرے تک عیدِ قربان کا پیغام
  • غزہ، امداد کے حصول کیلئے آنیوالے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ، 5 شہید، 70 زخمی
  • طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان