امریکی ٹیرف کا عالمی معیشت پر اثرات کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہوگا، آئی ایم ایف سربراہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ امریکی ٹیرف ایک بدلتی ہوئی کہانی ہیں اور ابھی ان کے عالمی معیشت پر اثرات کا اندازہ لگانا قبل از وقت ہوگا۔
دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹا لینا جار جیوا کا کہنا تھا کہ یہ ایک بدلتی ہوئی کہانی ہے ہمارے پاس تجارتی پالیسی کے وہ عناصر موجود ہیں جن کی توقع کی جا رہی تھی کیونکہ ان کا اعلان انتخابی مہم کے دوران کیا گیا تھا لیکن ابھی بہت کچھ غیر یقینی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نےکہا کہ عالمی معیشت غیرمعمولی جھٹکوں کے باوجود کسی حد تک مستحکم دکھائی دے رہی ہے۔
جارجیواکا کہنا تھا کہ اس کے مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل ہےہمیں دیکھنا ہوگا کہ حالات کس طرح آگے بڑھتے ہیں کیونکہ اگر دنیا کے کچھ حصوں میں سست روی آتی ہے تو مرکزی بینک شرح سود میں کمی کر سکتے ہیں اور اس سے مہنگائی میں اضافہ نہ بھی ہو۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر محصولات میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے انہیں 25 فیصد تک کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ میں جدوجہد کرنے والی انڈسٹریز کو فائدہ ہوگا لیکن یہ ایک بڑی تجارتی جنگ کو بھی جنم دے سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کو مزید نیچے لانے کے خواہاں ہیں کیونکہ امریکہ کے پاس دنیا کے سب سے بڑے توانائی ذخائر موجود ہیں۔ واشنگٹن میں منعقدہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے عالمی تجارتی پالیسیوں، توانائی معاہدوں اور مصنوعی ذہانت کی دوڑ پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والی کمپنیوں کو 15 سے 50 فیصد تک کا ٹیرف ادا کرنا پڑے گا، جب کہ جو کمپنیاں امریکہ میں سرمایہ کاری پر آمادہ ہوں گی انہیں کم ٹیرف دیا جائے گا۔ اُنہوں نے خبردار کیا کہ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے امریکی مارکیٹ اب پہلے جیسی کھلی نہیں رہے گی۔
صدر ٹرمپ نے اس موقع پر چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تیاری کی تصدیق کی، جبکہ یورپی یونین کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات جاری ہونے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا توانائی کے شعبے میں ایشیائی ممالک—بشمول جاپان، فلپائن اور انڈونیشیا—کے ساتھ اہم معاہدے کر رہا ہے۔
اے آئی ٹیکنالوجی پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے مصنوعی ذہانت کی عالمی دوڑ کا آغاز کیا تھا اور اب اس میدان میں چین کو شکست دے رہا ہے۔ اُنہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ ریس امریکا ہی جیتے گا۔
صدر ٹرمپ نے امریکا اور نیٹو کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا اور سمٹ کے دوران تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے۔ ان آرڈرز کے تحت دفاعی پالیسیوں اور تجارتی معاہدوں میں نئی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔
عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی ایک نئی ڈیل کے تحت یورپی اتحادی ممالک امریکا سے ہتھیار خریدنے کی مکمل ادائیگی کریں گے، اور یہ ہتھیار بعد ازاں یوکرین کو فراہم کیے جائیں گے، جس سے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی یوکرین میں شمولیت مزید گہری ہو سکتی ہے۔
Post Views: 2