ابو ظبی: وزیر اعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہان سے ملاقات کررہے ہیں

دبئی (صباح نیوز/اے پی پی) وزیر اعظم شبہاز شریف نے فلسطین کے مسئلے کے 2 ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کی کنجی قرار د یتے ہوئے کہا کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پائیدار اور منصفانہ امن صرف 2 ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ دبئی میں وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے
ہوئے کہا کہ50 ہزار سے زاید فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 7 دہائیوں سے پاکستانی قوم کو بے شمار چیلنجز کا سامنا رہا، پاکستان معاشی تبدیلی کے دوراہے پر کھڑا ہے اور غیر معمولی چیلنجز کے باوجود پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ، ایک سال میں معاشی استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح کم ہو کر2.

4 فیصد تک آ چکی ہے، جو9 سال کی کم ترین سطح ہے، اسی طرح بنیادی شرح سود12 فیصد پر آگیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی منصوبوں سے مزید13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے‘ پاکستان کو گرین انرجی پر منتقلی کے لیے100 ارب ڈالر سرمایہ کاری درکار ہے۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اور نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے فرمانرواشیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال ہوا‘ ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے ۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم نے وزیر اعظم شہباز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین گہرے اور دیرینہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے دو طرفہ تعلقات کے اہم پہلوئوں بالخصوص تجارت، دفاع و سلامتی، تعلیم، مذہبی سیاحت اور کھیلوں کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے اور بہتر تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کی چیئرپرسن برائے صدارت زلجکا سیویجانووچ نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے ۔ منگل کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے ملاقات کی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اعظم محمد شہباز شریف سرمایہ کاری شریف نے

پڑھیں:

ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملیریا کا عالمی دن بین الاقوامی سطح پر عملی اقدامات، ملیریا کے خاتمے اور قابل علاج بیماری کے خلاف جنگ میں آخری حد تک جانے کے عزم کی تجدید کا ایک دن ہے۔

اس سال کا تھیم – “ملیریا کو ختم کرنا ہے، سرمایہ کاری سے اور مزید کوششوں اور نئی تحریک سے ” جس کا مقصد ملیریا کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے عالمی پالیسی سے لے کر کمیونٹی ایکشن تک تمام سطحوں پر کوششوں کو از سر نو متحرک کرنا ہے۔

حکومت اور ملکی قیادت، ملیریا کے قومی پروگراموں، اور صحت کے نظام کی اصلاحات و حکمت عملی کے ذریعے، دور دراز علاقوں پہنچنے اور اسے ختم کرنے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے تیار ہے.

ملیریا کےعالمی دن کے موقع پر، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز- حکومت، سول سوسائٹی، ہیلتھ ورکرز، اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحد ہو کر اس اہم مشن کے لیے کام کریں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت
  • وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت
  • حکومت ملک سے ملیریا کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کر رہی ہے: شہباز شریف
  • ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  •   وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طبیب سے ملاقات