Express News:
2025-04-25@11:41:18 GMT

تحریک انصاف ایک مشکل صورتحال کے اندر ہے، اسد عمر

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

لاہور:

سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ لیٹر لکھنے سے پہلی بات تو یہ ہو رہی ہے کہ آپ ٹی وی پروگرام پر مجھ سے سوال پوچھ رہے ہیں، یعنی اس کا مطلب ہے کہ اس خط پر گفتگو شروع ہو گئی. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف جو ہے وہ ایک مشکل صورتحال کے اندر ہے، انھوں نے آئین کے دائرے کے اندر، قانون کے دائرے کے اندر رہ کر جتنے بھی ایونیوز ان کو مل سکتے ہیں انھیں استعمال کرنا ہے.

 

ایشوز کو زندہ رکھنے کے لیے اور ملک کے اندر سیاسی دباؤرکھنے کیلیے تواس میں سے ایک طریقہ یہ ہے کہ عوام کے اندر عمران خان کا بیانیہ آتا رہے، شاید سب سے طاقتور ذریعہ تحریک انصاف کے پاس یہی ہے کہ عمران خان کا بیانیہ عوام میں آئے اس کے لیے انھوں نے یہ خط کا ذریعہ اپنایا ہوا ہے. 

جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا کہ میرے خیال میں جو تنازع پیدا کیا جا رہا ہے اس کا کوئی جواز نہیں ہے، ٹھیک ہے 26 ویں آئینی ترمیم کچھ لوگوں کو نہیںپسند ہے اور ہمارے وکیلوں کی اکثریت کو پسند نہیں ہے. 

وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ترمیم میلافائڈ ہے لیکن جو بھی ہو پارلیمنٹ نے اس کو پاس کیا ہے، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ ہی کرتی ہے، اگر پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے یہ ترمیم کر دی ہے تو اس کے بعد اس کو یقیناً چیلنج کر سکتے ہیں آپ حالانکہ جب آئین میں جو ترمیم ہوتی ہے عام طور پر جوئی چیلنج نہیں ہوتی ا گر ہوتی بھی ہے تو بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ اس کا کالعدم کر دیا جائے. 

جسٹس(ر)شاہد جمیل نے کہا کہ آپ شاید سپریم کورٹ کی فریش اپوائنٹمنٹ کی بات کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کا جو سیاسی بیانیہ ہے وہ علحیدہ ہے، جو اس کا قانونی پہلو ہے میں اس پر گفتگو کرنا چاہوں گا، قانونی پہلو یہ ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم وہ انڈر چیلنج ہے اگر وہ انڈر چیلنج ہے کوئی ڈسکشن تو آنا ہے عدالت کا، اب آبجیکشن یہ ہے کہ جو کونسٹیٹیوشنل کورٹ ہے وہ بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی پروڈکٹ ہے، جو جوڈیشل کمیشن ہے جس کے ذریعے یہ والی اپوانٹمنٹس کی گئی ہیں وہ بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی پروڈکٹ ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویں ا ئینی ترمیم کے اندر

پڑھیں:

وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار

وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکا کی وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت وائس آف امریکا (VOA) اور اس کی ماتحت ایجنسیوں کی بندش کو غیر آئینی اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے ادارے کے سینکڑوں معطل صحافیوں کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ڈی سی کی ضلعی عدالت کے جج رائس لیمبرتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) جو وائس آف امریکا سمیت کئی بین الاقوامی نشریاتی اداروں کو چلاتی ہے، کو بند کرتے وقت کوئی ’معقول تجزیہ یا جواز‘ پیش نہیں کیا۔ یہ حکومتی اقدام من مانا، غیر شفاف اور آئینی حدود سے متجاوز ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد VOA کے قریباً 1,200 ملازمین کو بغیر کسی وضاحت کے انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا، جن میں قریباً ایک ہزار صحافی شامل تھے۔ اس اقدام کے نتیجے میں ادارہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار مکمل طور پر خاموش ہوگیا تھا۔
وائس آف امریکا کی ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز اور وائٹ ہاؤس بیورو چیف پیٹسی وڈاکوسوارا نے دیگر متاثرہ ملازمین کے ساتھ مل کر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جج نے حکم دیا ہے کہ نہ صرف ان ملازمین کو بحال کیا جائے، بلکہ Radio Free Asia اور Middle East Broadcasting Networks کے فنڈز بھی بحال کیے جائیں تاکہ ادارے اپنی قانونی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔

وڈاکوسوارا نے عدالتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہماری ملازمتوں کا معاملہ نہیں بلکہ آزاد صحافت، آئینی آزادی اور قومی سلامتی کا سوال ہے۔ وائس آف امریکا کی خاموشی عالمی سطح پر معلوماتی خلا پیدا کرتی ہے، جسے ہمارے مخالفین جھوٹ اور پروپیگنڈا سے بھر سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ہماری اس دلیل کی توثیق ہے کہ کسی حکومتی ادارے کو ختم کرنا صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدارتی فرمان کے ذریعے نہیں۔

1942 میں نازی پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم ہونے والا VOA آج دنیا کے قریباً 50 زبانوں میں 354 ملین سے زائد افراد تک رسائی رکھتا ہے۔ اسے امریکا کی ’سافٹ پاور‘ کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ USAGM، جسے پہلے براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کہا جاتا تھا، دیگر اداروں کی بھی مالی مدد کرتا ہے۔ جج نے Radio Free Europe/Radio Liberty کو قانونی پیچیدگیوں کے باعث وقتی ریلیف دینے سے معذرت کی، کیونکہ ان کے گرانٹ کی تجدید تاحال زیر التوا ہے۔

صدر ٹرمپ نے سابق نیوز اینکر اور گورنر کی امیدوار کیری لیک کو VOA سے وابستہ USAGM میں بطور سینیئر مشیر مقرر کیا تھا۔ لیک نے کہا تھا کہ وہ VOA کو انفارمیشن وار کے ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گی، اور اس ادارے کو غیر ضروری اور ناقابل اصلاح قرار دیا تھا۔ تاہم اب عدالتی فیصلے نے حکومتی اقدام کو روک دیا ہے، اور صحافیوں کو اپنی اصل ذمہ داریوں کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے تاحال اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی یہ واضح کیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گا یا نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانے کا پردہ چاک مستونگ: پولیو ٹیم پر حملہ، سکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پورا پاکستان اس وقت پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہا ہے: سلمان اکرم راجہ
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تحریک انصاف کو بھی بلایا جائے: فیصل واوڈا
  • بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • تحریک انصاف سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی
  • مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا