اشتہاری چھڑانے کیلئے وکلاء کا مبینہ تشدد‘ تھانیدار جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) مزنگ کے علاقے میں وکلاء کے مبینہ تشدد سے پولیس کا اے ایس آئی جاں بحق ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ایس ائی محمد شاہد ایف آئی اے عدالت کے باہر اشتہاری ملزم عدیل کو گرفتار کر کے لے جا رہا تھا کہ وکلاء نے ملزم کو چھڑوانے کے لئے پولیس ٹیم پر دھاوا بول دیا۔ وکلاء اور ملزم کے تشدد سے تھانہ شاد باغ کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد شاہد کی طبیعت بگڑ گئی۔ اسے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا جبکہ وکلاء اشتہاری عدیل کو چھڑوا کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزموں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
سٹی42: سیلز ٹیکس انٹیگریشن صارفین اور تاجروں کے لیے بڑا دردِ سر بن گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ آئی ٹی کنٹریکٹ پر شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ دو پرائیویٹ کمپنیاں انٹیگریشن کے عمل کے لیے مبینہ طور پر بھاری رقوم طلب کر رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ذیلی کمپنی پرال (PRAL) نہ صرف صارفین کو دیگر آئی ٹی کمپنیوں کی طرف ریفر کر رہی ہے بلکہ موصول ہونے والی ای میلز کا بھی جواب دینے سے گریز کر رہی ہے، جس پر صارفین نے شدید شکایات درج کروائی ہیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
تاجر برادری اور ٹیکس گزاروں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے تجارتی مراکز میں پرال کے مستقل ڈیسک قائم کیے جائیں تاکہ انٹیگریشن سے متعلق مسائل موقع پر ہی حل کیے جا سکیں۔
ایف بی آر نے مختلف کارپوریشنز اور سیکٹرز کو انوائسنگ کے لیے الگ الگ ڈیڈ لائنز دی تھیں، اور خبردار کیا تھا کہ ان ڈیڈ لائنز کے بعد غیر انٹیگریٹڈ کاروبار پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن کا عمل نہ صرف انتہائی پیچیدہ ہے بلکہ جرمانوں کے خدشے نے انہیں شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس سسٹم کی شفافیت، آسانی اور فنی معاونت کے بغیر انٹیگریشن کا مطالبہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری