لاہور (نامہ نگار) مزنگ کے علاقے میں وکلاء کے مبینہ تشدد سے پولیس کا اے ایس آئی جاں بحق ہوگیا۔  تفصیلات کے مطابق اے ایس ائی محمد شاہد ایف آئی اے عدالت کے باہر اشتہاری ملزم عدیل کو گرفتار کر کے لے جا رہا تھا کہ وکلاء نے ملزم کو چھڑوانے کے لئے پولیس ٹیم پر دھاوا بول دیا۔ وکلاء اور ملزم کے تشدد سے تھانہ شاد باغ کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد شاہد کی طبیعت بگڑ گئی۔ اسے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا جبکہ وکلاء اشتہاری عدیل کو چھڑوا کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزموں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی

کراچی:

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔

واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔

مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی

 پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

 پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔

دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری

 ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔

ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اہل غزہ سے اظہارِیکجہتی کیلئے پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء کی ہڑتال
  • کراچی، مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی: مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو شدید زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • فیصل آباد: مبینہ پولیس مقابلہ، 2 ملزمان ہلاک،2 فرار
  • کراچی، تھانے میں طلبہ کی توڑ پھوڑ، فائرنگ سے 4 زخمی
  • کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • مزدور کا چھٹی کرنا جرم؛ مِل مالک کی ساتھیوں سے وحشیانہ تشدد کروانے کی  ویڈیو سامنے آگئی