ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس نمٹا دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل غفور انجم اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے بیان پر عدالت نے درخواست ہدایت کے ساتھ نمٹا دی۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں بیان دیا کہ معمول کے مطابق ملاقاتیں کروائی جا رہی ہیں، فیملی کے بعد علی امین گنڈاپور کی ہی ملاقاتیں کروائی گئیں اور تین ملاقاتیں ہوئیں۔

قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن

اڈیالہ جیل حکام نے مزید بتایا کہ فوکل پرسن کے ذریعے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کروائی جاتی ہیں، فوکل پرسن جس کا نام دے ملاقات کروائی جاتی ہے۔عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ فوکل پرسن کے ذریعے علی امین گنڈاپور کا نام بھی بھجوایا جائے اور اگر بانی پی ٹی آئی ملاقات کرنا چاہیں تو ملاقات بھی کروائی جائے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 24 جنوری کو ملاقات نہ کروانے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کی درخواست ہدایت کے ساتھ نمٹا دی۔

"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور اڈیالہ جیل

پڑھیں:

اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔

 علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔

دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ  مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت
  • بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • پہلگام واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی ہے: علی امین گنڈاپور
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس سنگل بینچ میں کیسے لگ گیا؟ رپورٹ طلب
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس کل سماعت کے لیے مقرر
  • اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیلیں نمٹا دیں
  • عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج