علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مردان : گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کی برطرفی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ انہیں کیوں نکالا گیا ، کیا وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کردار ادا کر رہے تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اُن کے ہم شہر، ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتے ہیں، اس لیے وہ اُن کے معاملات سے واقف ہیں۔ اُنہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب اڈیالہ جیل سے پوچھنا پڑے گا کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں ہٹایا گیا۔
گورنر خیبر پختونخوا نے الزام لگایا کہ علی امین گنڈاپور نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی، کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو اب ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جو عوامی فلاح اور امن کے لیے ہوں۔
فیصل کریم کنڈی نے امید ظاہر کی کہ نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اور ان کی کابینہ صوبے کی ترقی کے لیے سنجیدگی سے کام کریں گے۔ اُن کے مطابق سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں اور انہیں اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
پختونخوا‘ سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-11
پشاور(مانیٹر نگ ڈ یسک ) خیبر پختونخوا میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت کیے گئے ہیں تفصیلات کے مطابق بریکوٹ میں 1200 سال پرانے چھوٹے مندر کے آثار بھی سامنے آئے ہیں، جو اس خطے کی تہذیبی تسلسل کا نایاب ثبوت ہیں۔ اطالوی ماہرین نے صوبائی محکمہ آثارقدیمہ کے اشتراک سے یہ دریافتیں کی ہیں اورمزید کھدائی جاری ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ علاقے قدیم ترین ادوار سے لے کر مسلم دور تک آباد رہے ہیں اور ان مقامات میں غزنوی دور کا ایک قلعہ بھی شامل ہے۔اطالوی آرکیالوجیکل مشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لوکا کے مطابق بریکوٹ بازیرہ میں کھدائی کے دوران چھوٹے مندر کے آثار دریافت ہوئے ہیں جبکہ موجودہ کھدائی کے دوران مندر کے اردگرد دریائے سوات کی سمت ایک وسیع محافظ علاقہ (بفر زون) قائم کرنے کے لیے کھدائی کا دائرہ بڑھایا گیا۔اس 3 سالہ منصوبے کے تحت 400 سے زائد مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور انہیں آثار کی تلاش، کھدائی اور ان کے محفوظ رکھنے کی تربیت دی جائے گی۔یہ منصوبہ خیبر پاتھ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یکم جون 2025ء کو شروع ہوا تھا، جس کا مقصد علاقے کی ترقی، پیشہ ورانہ تربیت اور سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔