کوئٹہ ،چیف منسٹریوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو حتمی شکل دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو حتمی شکل دے دی گئی پروگرام کے تحت تربیت مکمل کر کے 24 نوجوانوں کا پہلا بیچ سعودی عرب کے لئے روانہ کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس میں منعقد ہوا، جس میں پروگرام کی موجودہ صورتحال اور اس کی آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بلوچستان کے باہنر نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لئے بھیجنے کے پروگرام کو حتمی شکل دینے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ ہفتے نوجوانوں کا پہلا بیج سعودی عرب روانہ ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ سرکاری سطح پر پاکستان کی تاریخ کا یہ پہلا پروگرام ہے جو بلوچستان سے شروع ہونے جا رہا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ آئندہ پانچ سال کے دوران 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر بیرون ملک روزگار کے لئے بھیجیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پروگرام پر عمل درآمد میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرکے پروسس کو تیز کیا جائے اس ضمن میں وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے منتخب نوجوانوں کے ویزہ اور پاسپورٹ پروسس کو سہل اور تیز بنایا جائے ۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رواں سال جون تک 2375 نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لیے بھجوانے کے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے منتخب امیدواروں کے پیشگی طبی ٹیسٹ سرکاری تشخیصی لیبارٹریوں میں کرائے جائیں اور نوجوانوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کو حتمی شکل وزیر اعلی
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔