زوال کا رخ ترقی کی جانب موڑدیا، پاکستان اندھیروں سے باہر آ رہا ہے: نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ زوال کا رخ ترقی کی طرف موڑ دیا ہے، پاکستان اندھیروں سے باہر آ رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے ننکانہ صاحب، شیخو پورہ، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی، دوران ملاقات عوامی فلاح کے منصوبوں اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت بھی ہوئی۔
نوازشریف نے ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زوال کا رخ ترقی کی طرف موڑ دیا ہے، معاشی اشاریوں کی بہتری پاکستان کی بہتری ہے، معیشت میں بہتری لا کر ایک بار پھر پاکستان سنوار رہے ہیں، پالیسی ریٹ میں 22 سے 12 فیصد کی کمی سے معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روپیہ مستحکم ہوا اور گروتھ بڑھ رہی ہے، سٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، بے ایمانی کے ساتھ آئے ہوئے شخص نے ملک کی بنیادیں ہلا دی تھیں، ہم نے پاکستان کی خاطر ہسنتے ہوئے قربانیاں دیں، آگے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ شہباز شریف کی محنت رنگ لا رہی ہے، آئی ایم ایف نے بھی معاشی بحالی اور پاکستان کے ترقی کی طرف بڑھنے کا اعتراف کیا ہے، پنجاب کی رونقیں اور خوشیاں بحال ہو رہیں، اللہ نظر بد سے بچائے، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں پاکستان سیاہ اندھیروں سے باہر آ رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے پھر ثابت کیا کہ ہم ہی ملک کی خدمت کرتے ہیں، عوام کو ریلیف دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نواز شریف ترقی کی رہا ہے
پڑھیں:
آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6سے کم کرکی2.6 فیصد کردی اورآئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔اس سے پہلے آئی ایم ایف نے شرح نمو 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔حکومت پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.6 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی 5.1 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7.7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔(جاری ہے)
آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ اس سے پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 1 فیصد لگایا گیا تھا۔
آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔اگلے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا۔ رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاو?نٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کیت ھی۔ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (آر ایس ایف) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔