کراچی:پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں اے آئی (مصنوعی ذہانت) کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار (ڈرائیور لیس کار) کی تیاری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ورچوئل ڈرائیوو کا آغاز بھی کیا جا چکا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے اس انقلابی منصوبے پر کام شروع کیا ہے۔

اس کار کے تخلیقی مراحل میں شامل انجینئرز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت کسی بھی سطح پر اے آئی کی مدد سے ڈرائیور لیس کار پر کام نہیں ہو رہا اور این ای ڈی یونیورسٹی ملک کا پہلی تعلیمی ادارہ ہوگا جہاں کچھ ہی عرصے میں یہ گاڑی عملی طور پر سڑکوں پر چلتی دکھائی دے گی۔

منصوبے کے مطابق آئندہ 6 ماہ میں اس کار کی آزمائشی ڈرائیو مکمل کر لی جائے گی۔

اس کار کی تیاری کے لیے چین سے ایک خصوصی الیکٹرانک گاڑی درآمد کی گئی ہے، جسے مکمل طور پر ڈرائیور لیس وہیکل میں تبدیل کرنے کے لیے جدید اے آئی ٹولز پر کام جاری ہے۔

پروجیکٹ کے ڈائریکٹر اور این ای ڈی یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد خرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم جلد ہی رئیل ٹائم وہیکل کنٹرول تک پہنچ جائیں گے۔ اس سلسلے میں ہمارے انجینئرز نے ڈیٹا کنٹرول اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ پر نمایاں پیش رفت کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ 6ماہ میں ہم این ای ڈی یونیورسٹی کی سڑکوں پر اس کی ٹیسٹ ڈرائیو کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

پروجیکٹ سے وابستہ ریسرچ اسٹوڈنٹس کے مطابق اس منصوبے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ساتھ روبوٹکس تکنیک کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اب تک گاڑی کی میپنگ مکمل ہو چکی ہے جبکہ الگورتھم کی مدد سے اسپیڈ لمٹ، آبجیکٹ ڈیٹیکشن اور لین ریکگنیشن جیسے مراحل بھی طے کر لیے گئے ہیں۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ ان تمام امور کی جانچ ورچوئل ڈرائیوو میں کی جا رہی ہے جبکہ سگنل لائٹ ریکگنیشن اور اسٹیئرنگ کنٹرول پر کام تیزی سے جاری ہے۔

واضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس ان 9مراکز میں شامل ہے جو وفاقی حکومت کے تعاون سے قائم کیے گئے ہیں۔ اس منصوبے کی کامیابی پاکستان میں جدید ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجی کی نئی راہیں کھولنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈی یونیورسٹی ڈرائیور لیس اے آئی پر کام

پڑھیں:

کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی

کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے اور نالہ اوور فلو ہونے کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے لگی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سے ہی یونیورسٹی روڈ پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے سبب اطراف کی گلیوں میں ٹریفک کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔

اردو سائنس کالج کے سامنے پانی کی لائن متاثر ہوئی ہے جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی سڑک پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے

https://cdn.jwplayer.com/players/az6KrgWS-jBGrqoj9.html

پانی مسلسل جمع ہونے سے یونیورسٹی روڈ سے متصل نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہو رہا ہے جس سے علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہیں۔

یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن متاثر ہونے کے باوجود واٹر بورڈ کا عملہ تاحال غائب ہے جبکہ لائن متاثر ہونے سے گلشن اقبال سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • میئر نے نیشنل ہائی وے تک فلائی اوور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کےلئے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا