سہ ملکی سیریز: پاکستان نے جنوبی افریقا کیخلاف ریکارڈز کی بھرمار کردی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان نے سہ ملکی سیریز میں جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں ریکارڈ کی بھرمار کر دی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے تیسرے میچ میں پاکستان نے 353 رنز کا ہدف حاصل کر کے نیا ریکارڈ بنا لیا۔
اس سے قبل پاکستان نے قذافی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف 349 رنز کا ہدف حاصل کر کے یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
مزید پڑھیئے: سہ فریقی سیریز، پاکستان اور جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں میں گرما گرمی کی ویڈیوز سامنے آگئی
دوسری جانب کپتان محمد رضوان اور سلمان آغا نے 260 رنز کی شراکت قائم کر کے، شعیب ملک اور محمد یوسف کے درمیان 2009 میں بھارت کے خلاف ہونے والی 206 رنز کی شراکت کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔
جبکہ پاکستان کی جانب سے یہ پہلی بار ہوا ہے کہ چوتھے اور پانچویں نمبر کے بیٹرز نے ایک ہی اننگز میں سینچری اسکور کی ہو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان نے
پڑھیں:
لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔
یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔
لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔
لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔
لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔
انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔
وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔
غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔