سہ ملکی سیریز: پاکستان نے جنوبی افریقا کیخلاف ریکارڈز کی بھرمار کردی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان نے سہ ملکی سیریز میں جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں ریکارڈ کی بھرمار کر دی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے تیسرے میچ میں پاکستان نے 353 رنز کا ہدف حاصل کر کے نیا ریکارڈ بنا لیا۔
اس سے قبل پاکستان نے قذافی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف 349 رنز کا ہدف حاصل کر کے یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
مزید پڑھیئے: سہ فریقی سیریز، پاکستان اور جنوبی افریقا کے کھلاڑیوں میں گرما گرمی کی ویڈیوز سامنے آگئی
دوسری جانب کپتان محمد رضوان اور سلمان آغا نے 260 رنز کی شراکت قائم کر کے، شعیب ملک اور محمد یوسف کے درمیان 2009 میں بھارت کے خلاف ہونے والی 206 رنز کی شراکت کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔
جبکہ پاکستان کی جانب سے یہ پہلی بار ہوا ہے کہ چوتھے اور پانچویں نمبر کے بیٹرز نے ایک ہی اننگز میں سینچری اسکور کی ہو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان نے
پڑھیں:
والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر میں خاندانی اور بچوں کے شناختی ریکارڈ کو محفوظ، درست اور قانونی حیثیت دینے کے لیے بڑی سطح پر پالیسی اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت بچوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے اب پرانا “بے فارم” ناقابل قبول ہوگا۔ اس کی جگہ “چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (CRC) کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بچوں کو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا سرٹیفکیٹ نہ صرف انفرادی شناخت کو مستند بناتا ہے بلکہ سرکاری ریکارڈ کی درستگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر “فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (FRC) کو بھی قانونی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اب یہ دستاویز صرف ریکارڈ رکھنے کے لیے نہیں بلکہ عدالتوں، وراثت کے معاملات اور دیگر قانونی کارروائیوں میں بھی قابل قبول سمجھی جائے گی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ نیا ایف آر سی پاکستان کے مختلف خاندانی ڈھانچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں والدین، بہن بھائی، شادی شدہ جوڑے، ان کے بچے اور ایک سے زائد شادیوں والے افراد کے خاندان کی تفصیلات الگ الگ درج ہوں گی تاکہ پیچیدہ خاندانی ساخت میں شناخت کے ابہام کو ختم کیا جا سکے۔
نادرا نے پالیسی میں تین اقسام کے خاندانوں کو واضح طور پر متعارف کرایا ہے: (الف) پیدائش کی بنیاد پر خاندان، (ب) شادی سے بننے والے خاندان، اور (ج) گود لیے گئے بچوں پر مشتمل خاندان۔ ہر شہری کو اپنی خاندانی معلومات کی درستی کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی اور اگر کسی ریکارڈ میں غلطی یا کمی پائی جائے تو اسے نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے درست کرایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تمام درخواست دہندگان سے تحریری یقین دہانی لی جائے گی کہ فراہم کردہ معلومات درست ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ نیا ایف آر سی صرف نادرا کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر جاری کیا جائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا مقصد نہ صرف خاندانی نظام کو مستند بنانا ہے بلکہ جعلسازی کی روک تھام اور شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔
Post Views: 4