اسلام آباد : حکومت کی جانب سے وزیر اعظم رمضان پیکیج پر عملدرآمد کی حکمت عملی تیارکرلی گئی،پیکیج کے تحت شہریوں کو مختلف اشیاءپر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔

رمضان پیکیج سے مجموعی طور پر ایک کروڑ 60 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ ایک کروڑ 50 لاکھ صارفین رمضان پیکیج سے فائدہ اٹھائیں گے، دستاویزات کے مطابق 10 لاکھ عام شہریوں کو رمضان پیکیج کے تحت سستی اشیا فراہم کی جائیں گی۔

 گزشتہ سال کی نسبت رواں سال 12 لاکھ اضافی شہریوں کو رمضان پیکیج ملے گا،حکومت ملک بھر میں 800 موبائل یو ٹیلٹی اسٹورز قائم کرے گی،پورے ملک میں 300 آٹا سیل پوائنٹس قائم کیے جائیں گے، موبائل یو ٹیلٹی اسٹورز اور آٹا سیل پوائنٹ یکم سے 30 رمضان تک آپریشنل رہیں گے۔

موبائل یو ٹیلٹی اسٹورز اور آٹا سیل پوائنٹ کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے موبائل ایپلیکشن بھی تیار کرلی گئی ہے،لوکیشن معلوم کرنے کے لیے صارفین کو موبائل ایپ ڈاﺅن لوڈ کرنا ہو گی،بی آئی ایس پی اور نادرا سے صارفین کی تصدیق کی جائے گی، ویئر ہاوسز اور پوائنٹ آف سیل پر مانیٹرنگ کا سخت نظام ہو گا۔  تمام یو ٹیلٹی اسٹورز پر کیمروں کے ذریعے لائیو سٹریمنگ کا نظام نصب ہو گا، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ہیڈ آفس میں مانیٹرنگ سیل قائم کیاجائے گا، شہریوں کی شکایات سننے کے لیے دس ٹول فری فون لائن موجود ہوں گی، وزارت صنعت و پیداوار میں بھی مانیٹرنگ سیل قائم ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رمضان پیکیج

پڑھیں:

ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی اور دیگر شہری مسائل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی الائشیں اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور شہر کی صفائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی بار مل کر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن افسوس کہ سیاسی مفادات کو شہر کے مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب شہر میں بہتری آتی ہے تو اسے سب کا کارنامہ بتایا جاتا ہے اور جب کوئی خرابی ہوتی ہے تو سارا الزام پیپلز پارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے طنزاً کہا کہ اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو صبر کریں، اللہ بہتر کرے گا، اور اگر پھر بھی برداشت نہ ہو تو سوڈا پیئیں اور خوش رہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم بیان بازی کے بجائے میدان میں نکل کر عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔

میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں کی جاتی ہیں، لیکن کراچی کے عوامی مسائل پر میئر کی بات نہیں سنی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں یہ نہیں لکھا کہ خالد مقبول بولیں گے اور صوبہ بن جائے گا، آئین میں طریقہ کار درج ہے، اسی پر عمل ہونا چاہیے۔

مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں نئی کینال بننے سے شہر کو 40 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا، جبکہ سیوریج کے پانی کی ٹریٹمنٹ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پانی کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ قلت موجود ہے، تاہم منصفانہ تقسیم کا نظام شروع کر دیا گیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کا حصہ ہیں، انہیں کراچی کے مسائل پر بات کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ شہری حکومت کو اختیارات دیے جائیں، لیکن آج کراچی کے عوام انہیں وعدے پورے نہ کرنے پر برا بھلا کہہ رہے ہیں۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ان کی پوری توجہ شہر کی بہتری پر مرکوز ہے اور وہ الزامات کی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی خدمت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
  • کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ
  • مریم نواز خود متحرک! عید پر مختصر وقت میں بہترین صفائی کا ریکارڈ قائم
  • وزیراعلیٰ مریم نواز خود متحرک، عید پر مختصر وقت میں بہترین صفائی کا ریکارڈ قائم
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں  کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی
  • عاصم منیر فیلڈ مارشل بننے کے حقدار، ان کی بہترین حکمت عملی نے فتح دلوائی: نوازشریف