عمران خان نے شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی سے نکالنے کی بات نہیں کی، شہریار آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ 26 نومبر کو جو ہوا پوری قوم نے دیکھا، ہمارے لیڈر نے قانون کی بالادستی کی بات کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کل میرے سامنے بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی ہے، شیر افضل مروت کی پارٹی کے لیے بہت خدمات ہیں اور انہیں جہاں بلایا گیا پہنچے ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا کہ 26 نومبر کو جو ہوا پوری قوم نے دیکھا، ہمارے لیڈر نے قانون کی بالادستی کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ہی قوم کو دوام بخشتی ہے، ہم آئین و قانون کے لیے کھڑے رہیں گے، قبائلی عوام سے جو وعدہ کیا گیا اس سے تمام اسٹیک ہولڈرز نے منہ پھیر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تحریک انصاف پربدترین ظلم و بربریت کی جا رہی ہے، 8 فروری کو پورے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ رہی تاہم اس کے باوجود بھی عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور دیگر جماعتوں کو مسترد کر دیا۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ جیلوں میں تحریک انصاف پر تشدد کیا جا رہا ہے پارٹی کے بہت سے قائدین اور کارکنان بلاوجہ جیلوں میں ہیں ایسی حرکتیں پاکستان کو کھوکھلا کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل کی پارٹی کے لیے خدمات ہیں، ان کے لیے بانی سے بات کریں گے۔ رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا ہم آئین و قانون کے لیے کھڑے رہیں گے، وفاق نے کوہاٹ کے فنڈز روکے ہوئے ہیں، فارم 47 والوں کی سیاست ختم ہو گئی ہے، قانون کی بالادستی کے لیے ہم سب کو ایک ہونا پڑے گا، جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا جارہا ہے؟ کیا رکاوٹ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قانون کی بالادستی رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی شیر افضل کے لیے
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس کل منگل، قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5 نومبر کو طلب کیا جائے گا، جس کا فیصلہ پارلیمانی ذرائع نے کیا ہے۔ وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس کی طلبی سے متعلق نئی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔
شیڈول کے مطابق یہ اجلاس 27 اکتوبر کو ہونا تھا، تاہم مالیاتی امور سے متعلق اہم آرڈیننس پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ری شیڈول کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے اجرا کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے درمیان ہم آہنگی پیدا نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی۔
اب سینیٹ کا اجلاس کل (منگل کو) اور قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پارلیمانی سیشن کے دوران آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا، جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کے بعد ہی آئندہ حکومتی اقدامات پر مزید بات چیت کی جائے گی۔