نجی اسکولوں کے اساتذہ کیلیے لائسنس جاری ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی محکمہ تعلیم، سندھ ٹیچرز ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کے اشتراک سے نجی اسکولوں کے ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد اساتذہ کو تربیت فراہم کرے گا۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری تعلیم نے پروگرام کی آگہی کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکولوں کے اساتذہ کو پروفیشنل تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد اساتذہ کو ٹیچنگ لائسنس جاری کیا جائے گا۔ پروگرام کی آگہی کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی، جس میں نجی اور سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ اس تقریب میں شرکا کو سلائیڈ کی مدد سے سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ سیکرٹری تعلیم سندھ زاہد علی عباسی کا کہنا ہے کہ 10 سالہ منصوبہ بندی کے تحت اساتذہ کی تربیت مکمل کریں گے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشن رفیعہ جاوید نے بتایا کہ سندھ کے نجی اسکولوں کے اساتذہ کو تربیت کے بعد لائنسس جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نجی اسکولوں کے اساتذہ کو
پڑھیں:
سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-11
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے “کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ” کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔وزیر زراعت نے بتایا کہ ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں جہاں لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت ہوئی۔سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ تربیت مکمل کرنے والے کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنا سکیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے یہ عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔