حکومت کی جانب سے عالمی خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث 15 فروری سےملک میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک کی کمی کیے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے تیل میں قیمتوں کی کمی کی تجویز پر مبنی سمری حکومت کو بھیج دی ہے، جس میں فروری کے وسط سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع ہے۔

پیٹرولیم انڈسٹری کے اندازوں کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 11 پیسے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔ اسی طرح مٹی کا تیل 3 روپے 45 پیسے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 60 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے منسلک ہے۔ حکومت آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے بھیجی گئی سمری کا جائزہ لے گی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کی مناسبت سے 15 فروری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے کا اعلان کرے گی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نظر ثانی شدہ قیمتوں کی حتمی منظوری وزیراعظم شہباز شریف دیں گے اور وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی جس کا اطلاق آئندہ 15 روز تک ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اطلاق اوگرا پیٹرولیم خام تیل ڈیزل شہباز شریف مٹی کا تیل مصنوعات نوٹیفکیشن ہائی اسپیڈ وزیراعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اطلاق اوگرا پیٹرولیم خام تیل ڈیزل شہباز شریف مٹی کا تیل مصنوعات نوٹیفکیشن ہائی اسپیڈ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پیسے فی لیٹر کا امکان ہے قیمتوں کی

پڑھیں:

گندم اور میدے کی قیمتوں میں بڑی کمی کے باوجود بیکری آئٹمز کی قیمتیں کم کیوں نہ ہو سکیں؟

پاکستان میں کسی بھی ایک شے کی قیمت بڑھنے پر اس سے متعلقہ تمام اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو جاتا ہے، تاہم اسی چیز کی قیمت میں کمی پر اس سے متعلقہ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جاتی۔ مثلاً  گندم اور میدے کی قیمتوں میں اضافے پر بیکری آئٹمز کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ تاہم جب گندم کی قیمت کم ہوتی ہے تو بیکری آئٹمز کی قیمتیں کم نہیں ہوتیں۔

گندم اور میدے کی قیمتوں میں ایک سال میں 60 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ گندم کی فی من قیمت 5200 سے کم ہو کر 2400 روپے فی من تک ہو گئی ہے۔ 80 کلو والے میدے کی بوری 12 ہزار روپے سے کم ہو کر 6400 روپے کی ہو گئی تاہم بیکری مصنوعات اور روزمرہ اشیائے خورونوش مثلاً نان، روٹی، ڈبل روٹی، رس، کیک، بسکٹ، مٹھائیاں اب بھی پرانی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مہنگائی کی شرح کم ہونے کے باوجود اس کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو کوئی فائدہ نہیں، وزیر خزانہ

اسلام آباد کی محبوب فلور ملز کے مالک احمد سیٹھی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سال 2024 میں گندم کی قیمت 5ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔ اس وقت میدے کی قیمت 12 ہزار روپے فی 80 کلو تک پہنچ چکی تھی۔ تاہم اب گندم  کی قیمتوں میں کمی کے باعث فلور ملز نے تو میدے کی قیمت میں بھی بہت بڑی کمی کر دی ہے لیکن بیکری مالکان نے بیکری آئٹمز کی قیمت میں تا حال کمی نہیں کی۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جس طرح دیگر  اشیائے ضروریہ کی پرائس لسٹ جاری کرتی ہے اور اسے کنٹرول کرتی ہے اسی طرح بیکری آئٹمز کی بھی ایک مناسب قیمت جاری کی جائے اور انہیں کنٹرول لسٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے۔

اسلام آباد میں ایک دوسرے سٹور کے مالک راجہ رمیض نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈبل روٹی، رس، بسکٹس اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں صرف 10 روپے کمی کی ہے۔ ڈبل روٹی جمبو پیک 220 سے 200 جبکہ لارج سائز پیک 170 روپے میں فروخت جاری ہے۔ ڈبل روٹی کا میڈیم پیک 150 روپے، چھوٹی ڈبل روٹی پہلے 120 اور اب 110 روپے، فور پیس بریڈ 40 روپے میں فروخت ہو رہی ہیں جبکہ بن 50 فی عدد کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔ ان دکانداروں کا کہنا ہے کہ گاہکوں سے بھی روز بحث ہوتی ہے کہ ڈبل روٹی اور بیکری آئٹمز سستی کی جائیں تاہم کوئی بیکری مالکان کو پوچھنے والا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی، احسن اقبال

پرائم فوڈز اور پرائم بیکری کے مالک سردار عمیر حیدر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیکری آئٹمز کی تیاری میں میدے کے علاوہ اور بھی بہت سی چیزیں شامل ہوتی ہیں، ان میں چینی، گھی اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔ گزشتہ سال سے گندم کی قیمت میں تو کمی ہوئی ہے البتہ چینی کے 50 کلو کے بیگ میں 2000 سے 2500 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اسی طرح گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انڈوں کی قیمتوں کی بھی اگر بات کی جائے تو وہ بھی گرمیوں میں بھی سردیوں سے زیادہ نرخوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔ بیکری آئٹمز کی تیاری میں چونکہ میدے کے علاوہ اور بھی بہت ساری اشیاء شامل ہوتی ہیں۔ اس لیے صرف میدے کی قیمت کم ہونے سے قیمتوں میں بڑی کمی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ڈبل روٹی کے سمال سائز پر 10 روپے اور بڑے سائز پر 20 روپے کی کمی کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹا بیکری آئٹمز

متعلقہ مضامین

  • کے الیکٹرک کے ٹیرف میں 2 روپے 98 پیسے فی یونٹ کمی کر دی گئی ہے
  • سونے کی قیمتوں میں ہزاروں روپے کا ہوشربا اضافہ
  • کراچی کیلئے بجلی 2.99 روپے فی یونٹ سستی، باقی ملک کیلئے 93 پیسے مہنگی
  • خواتین کے لیے خوشخبری، کاسمیٹکس کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان؟
  • گندم اور میدے کی قیمتوں میں بڑی کمی کے باوجود بیکری آئٹمز کی قیمتیں کم کیوں نہ ہو سکیں؟
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں تنزلی
  • پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کیے جانے کا امکان؛ مہنگائی کا طوفان  آنے کا خدشہ
  • پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کیے جانے کا امکان، مہنگائی کا طوفان آنے کا خدشہ
  • کھاد قیمتوں میں گٹھ جوڑ؛ فرٹیلائزر کمپنیوں کے کارٹل پر 37 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ
  • وفاقی بجٹ 26-2025: سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا کتنا امکان ہے؟