برطانیہ میں قرآن مجید جلانے کی کوشش کرنے والے ملعون پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لندن:ترک قونصل خانے کے باہر قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کرنے والے ایک ملعون شخص پر چاقو حملے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب ملعون شخص نام نہاد احتجاج کی آڑ لے کر قرآن مجید کو جلانے کی ناکام کوشش کے لیے وہاں پہنچا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ملعون شخص نے ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کو جلانے کی ناپاک کوشش کی، تاہم اس کے ارادے کو ایک راہگیر نے ناکام بنا دیا۔ اس حوالے سے میڈیا پر آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راہ گیروں میں سے ایک شخص نے ملعون پر حملہ کر کے اسے زمین پر گرایا اور اس کے ہاتھ سے قرآن مجید کا نسخہ لے لیا۔بعد ازاں راہگیر نے اس شخص پر گھونسوں اور لاتوں کی بارش کر دی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ راہگیر نے چاقو سے حملہ کر کے اس ملعون شخص کو شدید زخمی کر دیا، جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ملعون شخص کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور ایمبولینس کے ذریعے قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔
پولیس نے چاقو سے حملہ کرنے والے راہگیر کو بھی حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے،تاہم پولیس نے نہ تو قرآن پاک جلانے کی کوشش کرنے والے ملعون شخص کی شناخت ظاہر کی ہے اور نہ ہی راہگیر کی۔
یہ واقعہ برطانیہ میں مذہبی منافرت اور تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان کی ایک اور مثال ہے۔ قرآن پاک کو جلانے کی کوشش کرنے والے شخص کا یہ اقدام نہ صرف مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے بلکہ یہ مذہبی ہم آہنگی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ پولیس کی جانب سے معاملے کی تفتیش جاری ہے اور قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جلانے کی کوشش کرنے والے کو جلانے کی
پڑھیں:
امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔