ڈی چوک دھرنے میں زخمی ہوا کارکن دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مردان:
پی ٹی آئی کے ڈی چوک دھرنے میں زخمی ہونے والا کارکن شاہ نواز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پلوڈھیری سے تعلق رکھنے والا پی ٹی آئی کارکن شاہ نواز 26 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے کے دوران شدید زخمی ہوگیا تھا آج وہ انتقال کرگیا۔
کارکن کی نماز جنازہ جمعہ کو آبائی علاقہ پلوڈھیری میں ادا کرکے اسے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں پی ٹی آئی خیبر پختو نخوا کے صدر جنید اکبر، پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور علاقہ عمائدین نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور کی جانب سے گزشتہ روز ایم پی اے طفیل انجم نے 10 لاکھ روپے کا امدادی چیک شاہنواز کو دیا تھا۔
یاد رہے کہ ڈی چوک دھرنے میں مردان سے تعلق رکھنے والا یہ دوسرا کارکن ہے جو جان کی بازی ہار گیا اس سے قبل بابینی کے ملک صدر علی احتجاج کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ؛ فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
لندن:برطانیہ کی حکومت نے فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی عائد کرنے کے بعد احتجاج کرنے والے 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے 20 سے زائد افراد دہشت گردی کے شبہے میں گرفتار کرلیا ہے کیونکہ انہوں نے فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کی تھی جبکہ اس گروپ پر ابھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے گزشتہ ماہ رائل ایئرفورس بیس پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے بعد فلسطین ایکشن گروپ پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی کی کارروائی شروع کی تھی۔
برطانیہ نے اس سے قبل حماس سمیت 81 تنظیموں پر برطانیہ کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی لگا دی ہے اور قانون کے مطابق کالعدم تنظیم کی حمایت اور اس تنظیم کا کوئی نشان اٹھانے پر 14 سال قید یا جرمانہ ہوسکتا ہے۔
حکومت کے اس اقدام کے بعد پارلیمنٹ اسکوائر پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی، جن میں سے چند نے پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا، جس میں درج تھا کہ میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں، میں فسلطین ایکش کی حمایت کرتا ہوں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی دوران وہاں سے متعدد افراد کو ہتھکڑی لگا کر گرفتار کیا گیا اور وہ گروپ کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین بھی اسرائیل کو غزہ میں فلسطین میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں جہاں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل نے جنگ مسلط کردی تھی اور تا حال جاری ہے۔