پیٹرولیم سیکٹر سے اچھی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پیٹرولیم سیکٹر سے اچھی خبر ہے کہ فرنس آئل کی ایکسپورٹ میں زبردست اضافہ ہوگیا۔
فرنس آئل کی ایکسپورٹ جنوری میں 189 ہزار ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جنوری 2025 میں ماہانہ تیل کی ایکسپورٹ جنوری 24 کے مقابلے میں 113 فیصد اور گزشتہ سال دسمبر کے مقابلے میں 47 فیصد بڑھی ہے۔فرنس آئل ایکسپورٹ 89 ہزار ٹن سے بڑھ کر 189 ہزار ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
نیپتھا کی برآمدات میں بھی 189 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2025 کے سات ماہ میں ایکسپورٹ میں سالانہ 63 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی ایکسپورٹ 895 ہزار ٹن ہوگئی۔واضح رہے کہ ایشیائی مارکیٹ میں جمعہ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو تین ہفتوں کی مسلسل گراوٹ کے بعد بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ اس کی وجہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی طلب اور اس توقع کو قرار دیا جا رہا ہے کہ امریکہ کے عالمی جوابی ٹیرف اپریل تک نافذ نہیں ہوں گے جس سے تجارتی جنگ سے بچنے کے لیے مزید وقت مل جائے گا۔
برینٹ فیوچر 23 سینٹ یا 0.
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔