محمود خان اچکزئی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
محمود خان اچکزئی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پشتونخواخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، جس میں دونوں سیاسی رہنماں نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی۔
اس موقع پر محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں سیاسی رہنماں نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرنے والے وفد میں اخونزادہ حسین اور ریاض احمد شامل تھے۔ اس کے علاوہ ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری، محمد اسلم غوری، سینیٹر کامران مرتضی، مولانا اسعد محمود، مولانا اسجد محمود شریک تھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان سے ملاقات محمود خان اچکزئی کی
پڑھیں:
نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔
لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔
اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘
رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔
‘‘بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘
کریملن کی طرف سے تنقیدکریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)