چین کی زیر صدارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس,وزیرخارجہ اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
چین کی زیرصدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار شرکت کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس "کثیر جہتی قابل عمل: اصلاحات اور عالمی طرز حکمرانی کو بہتر بنانے" کے حوالے سے منعقد ہو رہا ہے۔ چین نے اجلاس فروری 2025 کے لیے سلامتی کونسل کی اپنی گردشی صدارت میں طلب کیا ہے۔ اجلاس کی صدارت چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کریں گے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار 18 فروری کو نیویارک روانہ ہوں گے۔ اسحاق ڈار دورہ امریکا میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس میں شریک ہوں گے۔اسحاق ڈاراجلاس میں شریک دیگرممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے۔ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ان کی اقوام متحدہ کے سینئر حکام کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل اقوام متحدہ اسحاق ڈار کریں گے
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔