فلو کیسز میں اضافہ؛ محکمہ صحت سندھ کی ماسک پہننے، فاصلہ رکھنے سے متعلق مہم چلانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سندھ میں ایچ ون این ون انفلوئنزا کے کیسز میں اضافے کے پیش نظرڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی) صحت سندھ نے فوری اقدامات کی ہدایت جاری کردی۔
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے تمام ضلعی ہیلتھ افسران، سرکاری اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور دیگر متعلقہ حکام کوجاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام اسپتالوں میں ایچ ون این ون کیسز کی سخت مانیٹرنگ کی جائے۔مشتبہ اور تصدیق شدہ کیسز کی فوری اطلاع صوبائی ہیلتھ آفس کو دی جائے۔اسپتالوں میں عملے کے لیے پی پی ای کٹس سمیت حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ عوام میں آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ وہ ماسک پہننےاورسماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے حفاظتی تدابیر اپنائیں۔انفلوئنزا کی ویکسینیشن پر زور دیا جائے خاص طور پر کمزور افراد، طبی عملے، بچوں اور بیمار افراد کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جائے۔تمام طبی مراکز انفیکشن کنٹرول پروٹوکولز پر سختی سے عمل کریں۔
ضلعی افسران روزانہ کی بنیاد پر کیسز اور درپیش چیلنجز کی رپورٹ جمع کرائیں۔محکمہ صحت کے مطابق احتیاطی تدابیر اور بروقت ویکسینیشن سے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ عوام کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بلا ضرورت ہجوم میں جانے سے گریز کریں اور بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔