حکومت نے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مکمل ریلیف سے محروم کردیا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے تیل کمپنیوں کے ٹرانسپورٹ چارجز اور مارجن میں ردوبدل کر دیا جس کی وجہ سے شہری پیٹرول پر ایک روپے 42 پیسے اور ڈیزل پر 50 پیسے کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔

دستاویز کے مطابق پیٹرول پر فریٹ چارجز میں 1 روپے 42 کا اضافہ کر دیا گیا، پیٹرول پر فریٹ چارجز بڑھا کر5 روپے79 پیسے فی لٹر کر دئیے گئے، پیٹرول پر فریٹ چارجز یکم فروری کو 4 روپے37 پیسے مقرر تھے۔

اس کے مطابق پیٹرول پر لیوی کی مد 60 روپے پہلے سے عائد ٹیکس برقرار رکھا گیا، پیٹرول پر او ایم سی مارجن کی مد میں پہلے سے عائد 7 روپے 87 چارجز برقرارہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

دستاویز کے مطبق پیٹرول پر ڈیلر مارجن کی مد میں عائد 8 روپے 64 پیسے چارجز بھی برقرار ہیں، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن اورفریٹ چارجز بھی بڑھا دئیے گئے۔

دستاویز کے مطابق  ڈیزل پرفریٹ چارجز کی مد میں 27 پیسے کا اضافہ کیا گیا، ڈیزل پر فریٹ چارجز 2 روپے65 پیسے سے بڑھا کر  2روپے 92 پیسے فی لٹر مقررکیا گیا، ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن میں بھی 23 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا، پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے کمی کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پر فریٹ چارجز پیٹرول پر حکومت نے کے مطابق ڈیزل پر

پڑھیں:

پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
  • پٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل 2 روپے 78 پیسے فی لٹر مہنگا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • پٹرول کی قیمت برقرار‘ ڈیزل 2.78روپے لٹرمہنگا