سرکاری ملازمین کیلئے برُی خبر
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
وفاقی حکومت آج آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرے گی، اعلیٰ سرکاری افسران پر کڑی پابندیاں لگانے کا قانون آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا ۔وفاقی حکومت کا سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کا فیصلہ، وفاقی وزیر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن احد چیمہ سول سرونٹس ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کریں گے، بل کے تحت سول سرونٹس ایکٹ 1973 کی شق 15اےمیں ترمیم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ترمیمی بل کے تحت سول سرونٹس کو بیرون ملک موجود اثاثے ظاہر کرنے کا پابند بنایا جائے گا،گریڈ سترہ سے 22 کے افسران کو اپنے سمیت اپنے اہل خانہ کے اثاثے بھی ظاہر کرنا ہونگے ، ملک اور بیرون ملک منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی دینا ہونگی ،اپنے اور اہل خانہ کے غیر ملکی دوروں اور اس کی وجوہات بھی بتانا ہونگی۔اثاثہ جات کو ہر سال پبلک کرنا لازمی قرار دیا جائے گا ،وفاقی کابینہ نے چند دن قبل سول سرونٹس ترمیمی بل کی منظوری دی تھی ،آج اسے باقاعدہ قانون کی شکل میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سول سرونٹس
پڑھیں:
گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور پانی کا منصوبہ، جو ابتدا میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ تھا 25 ارب روپے کی لاگت سے، اب مکمل طور پر وفاقی حکومت فنڈ کر رہی ہے، ہم تمام بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں جیسے کے فور، این 25 اور کراچی حیدرآباد موٹروے کو ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بریفنگ سائٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ٹی کی ترقی شہر کے تاریخی ورثے اور ثقافتی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر کی جائے۔ وزیر کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے این او سی کے اجرا، سروس روڈ کی منتقلی، کے ایم سی کی 12 انچ پانی کی لائن کی منتقلی اور نالوں سے متعلق امور پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی انفراسٹرکچر منہدم ہوگا اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مثر تکمیل کے لیے کے ڈبلیو ایس بی، کے ایم سی، پی آئی ڈی سی ایل اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ضروری ہے۔
پراجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے 29 ارب روپے مالیت کا گرین لائن کا پہلا مرحلہ کراچی کے عوام کے لیے تحفے کے طور پر دیا، جبکہ دوسرا مرحلہ جو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تحفہ ہے 1.8 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی لاگت تقریبا 5.5 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ کچھ عرصے سے عدالتی کارروائیوں کے باعث رکا ہوا تھا جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعلی سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ کے ایم سی کے تحفظات کے ازالے کے لیے میئر کراچی سے مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو تاکہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔