UrduPoint:
2025-11-05@02:46:35 GMT

یوکرین پر یورپی رہنماؤں کا آج ہنگامی سربراہی اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

یوکرین پر یورپی رہنماؤں کا آج ہنگامی سربراہی اجلاس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 فروری 2025ء) فرانسیسی ایوان صدر سے جاری ایک بیان کے مطابق اہم یورپی رہنما پیر کو پیرس میں ملاقات کریں گے، جس میں یوکرین کی صورتحال اور یورپ میں سلامتی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یوکرین پر روس کے حملے کی تیسری برسی سے قبل ہونے والے اس اجلاس میں جرمنی، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ، اسپین، ہالینڈ اور ڈنمارک کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔

روس اور امریکہ کے مابین یوکرین کے معاملے پر رسہ کشی

یورپی کونسل کے سربراہ انتونیو کوسٹا، یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لائن اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رٹے بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے دفتر کے ایک معاون نے بتایا، ''یوکرین کے معاملے میں تیزی آنے کی وجہ سے اور امریکی رہنما جو کچھ کہہ رہے ہیں، اس کے نتیجے میں، یورپ کو اجتماعی سلامتی کے لیے مزید، بہتر اور مربوط طریقے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

یوکرین، روس اور یورپی دفاع سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات سے یورپی حکام کو حالیہ دنوں میں صدمہ پہنچا ہے۔

'مضحکہ خیز جنگ' ختم کی جائے، ٹرمپ کا پوٹن سے مطالبہ

یورپی یونین کے خدشات میں سب سے اہم یہ ہے کہ وہ اب امریکی فوجی تحفظ پر بھروسہ نہیں کر سکتے اور ٹرمپ پوٹن کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کی کوشش کریں گے جس سے کییف اور یورپی براعظم کی وسیع تر سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔

دریں اثنا برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ برطانیہ اور یورپ کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے، فائر بندی کے بعد ضرورت پڑنے پر، یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔

اسٹارمر نے ڈیلی ٹیلی گراف اخبار میں لکھا، ''یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد کرنے میں ہمارا کوئی بھی کردار ہمارے براعظم اور اس ملک کی سلامتی کی ضمانت دینے میں مدد کرنا ہے۔

‘‘ یوکرین پر امریکہ روس مذاکرات منگل کو

ایک امریکی قانون ساز اور اس منصوبے سے واقف ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ یوکرین میں ماسکو کی تقریباً تین سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے امریکی اور روسی حکام سعودی عرب میں ملاقات کریں گے۔ روسی اخبار کومرسنٹ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ مذاکرات منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض میں ہونے کی توقع ہے۔

امریکی نمائندے مائیکل میکول نے خبررساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور وائٹ ہاؤس کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف پیر کو سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی، جنہوں نے جمعے کے روز جرمنی میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی، کہا کہ یوکرین کو سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کییف اپنے اسٹریٹجک شراکت داروں سے مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ بات چیت نہیں کرے گا۔

زیلنسکی، اس دوران، اتوار کو دیر گئے متحدہ عرب امارات پہنچے۔ ان کا یہ دورہ روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف کے امارات کے رہنما شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کے بعد ہوا ہے۔

'پوٹن سے ملاقات بہت جلد'، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے "بہت جلد" ملاقات کر سکتے ہیں۔

اتوار کے روز ایئرفورس ون پر جب صحافیوں نے ٹرمپ سے پوچھا کہ سعودی عرب میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ممکنہ ملاقات کے بارے میں کیا اپ ڈیٹ ہے، تو انہوں نے کہا، "کوئی وقت مقرر نہیں ہے، لیکن یہ بہت جلد ہو سکتی ہے۔"

امریکی صدر نے کہا کہ ان کی ٹیم روسی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اس عمل میں ان کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں پوٹن سے تقریباً تین گھنٹے تک بات چیت کی۔

ٹرمپ نے پوٹن کے بارے میں کہا، "میرے خیال میں وہ لڑائی بند کرنا چاہتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی "اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔"

ٹرمپ نے بدھ کے روز پوٹن اور زیلنسکی کو الگ الگ فون کالز کی تھیں۔ وہ یوکرین جنگ کو تیزی سے ختم کرنے کے عزم کا بارہا اظہار کرچکے ہیں۔

ج ا ⁄ (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین کے پوٹن سے کریں گے کہا کہ کے لیے نے کہا

پڑھیں:

اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“

ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔

یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔

دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔

ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔

انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“

واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔

ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل ٹیم مالکان کا مطالبہ تسلیم، بورڈ کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • صدر زرداری آج دوحا میں عالمی سربراہی اجلاس سے خطاب کرینگے
  • وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس