مجھے اُدت جی کیطرح پیار کرو؛ فرح خان کی ثانیہ اور شعیب کے بیٹے سے فرمائش؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف کوریوگرافر اور فلم ساز فرح خان کے ایک مذاق نے سوشل میڈیا کو زعفران زار بنا دیا۔
ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی سابق اہلیہ ہیں اور دونوں کا بیٹا اذلان اس وقت اپنی ماں کے ساتھ ہی رہتا ہے۔
فرح خان اور ثانیہ مرزا کی دوستی بھی کافی پُرانی ہیں اور دونوں ملاقات کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔
ثانیہ مرزا اپنے بیٹے کے ساتھ فرح خان کے گھر دعوت پر مدعو تھیں جہاں کوریو گرافر نے ولاگ بھی بنایا اور مداحوں سے شیئر کیا۔
View this post on InstagramA post shared by DNA India (@dna_india)
اس ولاگ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک موقع پر فرح خان نے کھیل میں مصروف ثانیہ مرزا کے بیٹے کو روکا اور کہا کہ مجھے ادت جی کی طرح پیار کرو۔
یہ جملہ سُن کر قریب بیٹھی ثانیہ مرزا بھی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئیں جب کہ اذلان نے اپنا چہرہ ہاتھوں سے ڈھانپ لیا جیسے شرما رہا ہو۔
ولاگ دیکھنے والے بھی فرح خان کے اس ریمارکس پر اپنی ہنسی نہ روک سکے اور ہنسنے والی ایموجی کا طوفان اُمڈ آیا۔
دراصل چند روز قبل ہی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں لیجنڈری گلوکار ادت نارائن کو پرفارمنس کے دوران ایک خاتون مداح کو بوسہ کرتے دیکھا گیا تھا۔
اس ویڈیو پر کہرام مچ گیا تھا اور سوشل میڈیا صارفین نے گلوکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم اس پر میمز بھی بنے تھے جس میں خوب مذاق بھی اُڑایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثانیہ مرزا
پڑھیں:
عورتوں کو بس بچے پیدا کرنے والی شے سمجھا جاتا ہے؛ ثانیہ سعید
منجھی ہوئی اداکارہ ثانیہ سعید نے اپنے حالیہ انٹرویو میں خواتین کی زندگی میں آنے والے مراحل، ذمہ داریاں اور تبدیلیوں کے بارے میں مفکرانہ گفتگو کی جس میں ان کے ذاتی تجربات بھی شامل تھے۔
ان خیالات کا اظہار ثانیہ سعید نے ایک پوڈ کاسٹ میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو عورت کو ایک کم تر سمجھا جاتا ہے جس کا کام صرف بچے پیدا کرنا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ عورت کی زندگی اصل کہانی تو 35 سال بعد شروع ہوتی ہے لیکن ہمارے ڈراموں میں اس عمر کی خواتین کی کہانی نہیں دکھائی جاتی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں عورت کو بس جوانی، محبت اور شادی تک محدود کردیا کیا گیا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عورت کو کس نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
ثانیہ سعید نے یہ شکوہ بھی کیا کہ معاشرے میں عورت کو صرف اُس وقت قابلِ توجہ سمجھا جاتا ہے جب وہ جوان ہو۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے اپنی اصل عمر کے کردار نہیں کی۔ اپنی جوانی میں بھی ماں کا کردار نبھایا۔
ثانیہ سعید نے عورت کی معاشی آزادی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر عورت کے پاس کوئی نہ کوئی ہنر یا صلاحیت ہونی چاہیے جس اس کی آمدنی کا ذریعہ بنا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی آزادی عورت کو علم، خود اعتمادی اور فیصلہ سازی کی قوت دیتی ہے۔ عورت گھر سے نکلتی ہے تو سیکھتی ہے، آگے بڑھتی ہے۔