پیپلز پارٹی جائز بات کرتی ہے تو ن لیگ کے خلاف کیسی ہوئی؟ شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری—فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ فیصلے لیتے ہوئے اگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا تو تشویش ہوتی ہے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کو اپنی ذمے داری ادا کرنی ہو گی، ہم کہتے ہیں کہ ن لیگ فیصلے مشاورت سے کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال ہو چکا اور سی سی آئی کی ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی جائز بات کرتی ہے تو ن لیگ کے خلاف کیسی ہوئی؟
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری ہے، آئینی ترامیم پر پیپلز پارٹی کا مؤقف واضح ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ملک کی خاطر ہم نے ن لیگ کو سپورٹ کیا، ہماری اور کوئی مجبوری نہیں تھی۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ معاملات کو اس نہج پر لے آتی ہے تو ہم رد عمل دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
---فائل فوٹوزپیپلز پارٹی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں لیکن پنجاب کے نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں چوہدری منظور نے کہا کہ کون سی نہر بند کر کے نئی نہروں میں پانی دیا جائے گا؟
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت پارلیمان کے بل اور آرڈیننس کی منظوری دیتے ہیں، صدر کے پاس انتظامی کام کی منظوری دینے کا کوئی اختیار نہیں، کینالز منصوبہ کی منظوری صدر مملکت نےنہیں دی۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پردھیان دے۔
ان کا کہنا ہے حکومت کو ایک سال ہوگیا ہے اب تک مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا، پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔
چوہدری منظور نے کہا کہ آبی ماہرین کہتے ہیں یہ منصوبہ نا قابل عمل ہے، فلڈ تو 3 ماہ کے لیے ہوتا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب بتائیں کون سی نہر کا پانی بند کرکے چولستان کو دیں گی؟ اس وقت سسٹم میں پانی کی 43 فیصد کمی ہے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ ن لیگ پنجاب کی جعلی وارث ہے، یہ لوگ ضیا الحق کے وارث تو ہوسکتے ہیں پنجاب کے نہیں، ان لوگوں نے پنجاب کی اربوں کی زمین بیچ دی اور خود کو پنجاب کا وارث کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ خریدار اور بیچنے والے تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے وارث نہیں، پنجاب حکومت بنیادی صحت مراکز کی تزئین و آرائش کر کے نجکاری کر رہی ہے، کینال کی وجہ سے صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں، سرمایہ داروں کے لیے عوام کو آپس میں نہ لڑائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں سسٹم کے اتحادی ہیں، پنجاب حکومت نے سرکاری اسکولوں کو بیچنا شروع کر دیا ہے، کسانوں کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، کسان کو 1100 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہم تہذیب کا دامن نہیں چھوڑیں گے دیگر سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، اگر کینالز کے معاملے پر وزیراعظم بے بس ہیں تو پھر اقتدار چھوڑ دیں، وزیر اعظم سی سی آئی کا اجلاس بلا کر کینالز کے معاملے کو ٹیک اپ کریں۔