سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کا شور شرابہ، ڈپٹی چیئرمین سے استعفی اور گیلانی کی واپسی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سینیٹ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین اور اپوزیشن کے درمیان جھگڑا آج بھی جاری رہا، اپوزیشن نے ڈائس کا گھیراؤ کیا، ڈپٹی چیئرمین کے استعفی اور گیلانی کو واپس کرو کے نعرے لگائے۔
قائم مقام چئیرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس شروع ہوا۔ قائم مقام چئیرمین سینیٹ نے گزشتہ روز کے واقعہ پر وضاحت اور رولنگ دی۔ سیدال خان ناصر نے کہا کہ کل کے کیے گئے اشاروں کا مطلب کسی کی دل آزاری نہیں تھا، قائم مقام چئیرمین نے اپنے الفاظ کارروائی سے حذف کرا دئیے۔
سیدال خان ناصر نے کہا کہ اپوزیشن کے 3 ممبران نے غلط باتیں کیں، 3 ممبران کی رکنیت معطل کرسکتا ہوں لیکن نہیں کروں گا، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو موخر کرتاہوں، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل آرٹیکل 74 سے اختلاف رکھتا ہے، جب تک بل پر قانونی آئینی معاملہ طے نہیں ہوتا تب تک بل موخر ہوگا۔
شبلی فراز نے کہا کہ رولز کے مطابق آپ کو ووٹنگ کا نتیجہ بتانا ہے۔ شبلی فراز نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے استعفی کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ آپ نے اپوزیشن سینیٹرز کو بھونکنے سے تشبیح دی۔
اپوزیشن سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور اپوزیشن سینیٹرز چئیرمین سینیٹ ڈائس کے قریب پہنچ گئے، انہوں نے ووٹ کو عزت دو، ڈپٹی چئیرمین استعفی دو کے نعرے بازی لگائے۔
اس دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وقفہ سوالات پر کارروائی آگے بڑھانے کا اعلان کردیا اور کہا کہ وضاحت کرچکا ہوں کسی کی من مانی سے نہیں ہاؤس قانون کے مطابق چلے گا۔
اپوزیشن اراکین نے ڈائس کا گھیراؤ جاری رکھا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ارکان نے ’’چئیرمین سینیٹ کو بازیاب کرو، گیلانی کو بازیاب کرو، ڈپٹی چئیرمین استعفی دو، گیلانی کو واپس کرو کے نعرے لگائے۔
وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اپوزیشن اب واو واو پر آگئی ہے، جنگلی حیات میں چند آوازیں رہ گئی ہیں جو اپوزیشن والوں نے سیکھنی ہے۔
ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر تھک گئے ہیں تو سیٹوں پر بیٹھ جائیں، بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے ملک بھر میں نماز استسقاء کے اہتمام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملک میں بارش نہیں ہو رہیں،نماز استسقاء کا اہتمام کیا جائے،نماز استسقاء سے متعلق آفس اقدامات کرے۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس 21 فروری 2025ء بروز جمعہ ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چئیرمین سینیٹ ڈپٹی چیئرمین ڈپٹی چئیرمین
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں الگ صوبے کی آواز اٹھ گئی
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پی پی رہنما علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو بجٹ میں نظر انداز کرنے پر الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں ن لیگ کی حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی بجٹ میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اتنا برہم ہوئے کہ الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اسپیکر سے خصوصی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جنوبی پنجاب سے نا انصافی ہوئی تو الگ صوبے کی آواز اٹھے گی۔ الگ صوبہ مانگنا ہمارا حق ہے اور انشا اللہ الگ صوبہ لے کر رہیں گے۔
پی پی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں وسطی پنجاب کی ترقی پر اعتراض نہیں، لیکن جنوبی پنجاب کے اضلاع کیے ساتھ زیادتی نہ کریں اور وہاں کے ہیومن انڈیکس بہتر کریں۔ بجٹ کی کی گئی نا انصافی کا حساب لینا ہوگا۔
علی حیدر گیلانی نے بتایا کہ واسا لاہور کو 147 ارب روپے دیے گئے جب کہ واسا ملتان کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ وہاں کے عوام آلودہ اور زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمیں پیسے نہیں دیے جاتے، آواز بھی ایوان تک نہیں پہنچتی۔ ہم بات کریں تو عظمیٰ بی بی کو اعتراض ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کی آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔