چینی معیشت کا جدت طرازی کے ذریعے ترقی کی نئی قوت محرکہ کا حصول
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
چینی معیشت کا جدت طرازی کے ذریعے ترقی کی نئی قوت محرکہ کا حصول WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ:جب 5 جی میپر نے سان یا فینکس ہوائی اڈے کی تعمیر نو اور توسیع کے تیسرے مرحلے کی سائٹ کے سٹیل گنبد پر ڈیجیٹل کوآرڈینیٹس کاسٹ کئے، شہرسوچو میں چین – یورپ مال بردار ٹرین نے سال کے آغاز میں مال برداری میں 24.
شی آن سے یئن آن تک جانے والے ہائی اسپیڈ ریلوے برج پروجیکٹ کی 95فیصد تکمیل کے پیچھے سیم کی غلطی کو 0.2 ملی میٹر کے اندر کنٹرول کرنے کے لئے ریل ویلڈنگ روبوٹ کی تکنیکی پیش رفت ہے۔ ہارڈ پاور اور پالیسی کے ملاپ نے ایک مشترکہ قوت تشکیل دی ہے:اسپرنگ فیسٹیول کے بعد پہلے ہفتے میں سازوسامان کی تجدید کے لئے 1.4 ٹریلین یوآن مالیت کے قرضوں کی درست فراہمی نے صنعتی روبوٹس کے آرڈرز میں 86 فیصد اضافہ کیا ہے ، جو سپلائی سائیڈ اصلاحات کی درستگی کو ظاہر کرتا ہے۔صارفی مارکیٹ کی ساختی اپ گریڈیشن نے روایتی تصور کو توڑ دیا ہے۔فلم “نیزہ 2 ” کا باکس آفس 12.1 بلین یوآن سے تجاوز کر چکا ہے اور عالمی سطح پر فلمی تاریخ کی باکس آفس فہرست میں یہ فلم ٹاپ نو میں شامل ہو گئی ہے ، اور 2024 میں اسکیآلات کی فروخت میں سال بہ سال 83.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا،
جو کھپت کے منظرنامے کو دوبارہ تشکیل دیتا ہے.چینی وزارت تجارت کی “ٹریڈ ان” پالیسی نے 20.09 ملین صارفین کو ڈیجیٹل سبسڈی کے لئے درخواست دینے کی ترغیب دی ہے ، جو نہ صرف موجودہ طلب کو مزید آگے بڑھاتی ہے ، بلکہ اسمارٹ ہوم کے نئے منظرنامے کو بھی جنم دیتی ہے۔ اس قسم کی جدت طرازی اور مسابقتی مارکیٹ کی خصوصیات مورگن اسٹینلے کے اس تجزیے کی تصدیق کرتی ہیں کہ “چین کی کھپت ایک آزاد سائیکل پیش کرتی ہے”۔نئے معیار کی پیداواری قوتوں سے جمع ہونے والی قوت محرکہ معیشت کی بنیادی منطق کو نئی شکل دے رہی ہے۔ ڈیپ سیک چین کی مقامی تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی اپ گریڈیشن کو فروغ دیتی ہے۔کینٹن فیئر میں اے آئی چپس سے لیس بلوٹوتھ ہیڈسیٹس نے سستی مینوفیکچرنگ کے پرانے لیبل کو توڑتے ہوئے 24.6 فیصد برآمدی نمو ریکارڈ کی۔ پروڈکشن لائن کی ذہین تبدیلی کے ذریعے ، انسپور اسمارٹ فیکٹری نے چارجنگ پائل باکس کے پورے پیداواری عمل کو خودکار بنا دیاہے۔
یہ تبدیلی 2024 میں چین کی 3.6 ٹریلین یوآن تک کی آر اینڈ ڈی سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے ، جس سے چین کی ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے برآمدی حصے میں 3.8 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ جیسا کہ نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات جوزف اسٹگلٹز نے کہا کہ ” جدت طرازی پر مبنی چین کے ترقیاتی طرز عمل نے نہ صرف چین کی معیشت کی ساختی اپ گریڈیشن کو فروغ دیا ہے، بلکہ عالمی اقتصادی ترقی کے لئے مزید مواقع بھی فراہم کیے ہیں”۔بین الاقوامی سرمائے کی ترتیب اعتماد کا ثبوت بن چکی ہے۔ ٹیسلا کے شنگھائی انرجی اسٹوریج پلانٹ کے آپریشن نے 23 معاون کاروباری اداروں کو راغب کیا ۔سیمنز کے شن زن بیس نے سنگ بنیاد رکھنے کے دن 17 سپلائرز کے ساتھ تعاون معاہدے پر دستخط کئے گئے۔
صنعتی چین پر سرمایہ کاری کے اس ماڈل سے چینی مارکیٹ کی کشش کو اجاگر کیا گیا ۔ اگرچہ کچھ مغربی ادارے اب بھی نام نہاد “چائنا رسک تھیوری” پر کام کر رہے ہیں، لیکن عالمی بینک کے تازہ ترین تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی اقتصادی ترقی میں چین کا حصہ اب بھی 30 فیصد سے زیادہ پر مستحکم ہے۔چین کے مقامی قرضوں کے بارے میں بیرونی دنیا کی توجہ کے پیش نظر ، چین کی وزارت خزانہ نے سرمائے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے خصوصی بانڈ منصوبوں کے لئے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم قائم کیا ہے۔ نوجوانوں کو درپیش روزگار پر دباؤ کے جواب میں ، چین کی وزارت انسانی وسائل اور سماجی تحفظ نے ڈیجیٹل مہارتوں میں بہتری کا منصوبہ شروع کیا ہے تاکہ کارکنوں کو مدد فراہم کی جائے ۔ چیلنجوں کا سامنا کرنے اور عملی طور پر مسائل کو حل کرنے کی اس طرح کی سوچ ہی چینی معیشت کی قوت ہے۔2025 کے موسم بہار میں چین کی معیشت جدت طرازی اور تکنیکی پیش رفت کے ساتھ ایک نئی گردش کا آغاز کر رہی ہے اور اسے کسی افسانوی بیانیے کی ضرورت نہیں بلکہ صرف اپنے آپ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مستقبل کا جواب دینا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نو جون پیر کے روز کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ محصولات کے بعد امریکہ کو بھیجی جانے والی اشیاء میں کمی کے باعث مئی کے مہینے میں چینی برآمدات میں نمو کی شرح تین ماہ کی اپنی کم ترین سطح پر آ گئی۔
مجموعی طور پر چینی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 4.8 فیصد کا اضافہ ہوا، تاہم اپریل میں یہ برآمدات 8.1 فیصد سے کم ہو گئیں اور امریکہ کو چینی برآمدات میں تقریباً 12 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ٹرمپ اور شی میں فون کال کے بعد تجارتی مذاکرات آگے بڑھانے پر اتفاق
چینی برآمدات میں سست روی سے متعلق یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے، جب پیر نوجون ہی کے روز لندن میں امریکی اور چینی حکام کے مابین تجارتی مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہونے والا ہے۔
(جاری ہے)
مئی میں چین نے امریکہ کو 28.8 بلین ڈالر مالیت کی مصنوعات برآمد کی، جو اپریل میں 33 بلین ڈالر کی برآمدات سے واضح طور پر کم تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارچ اور اپریل میں مضبوط تجارتی اعداد و شمار کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ متوقع ٹیرفس میں اضافے سے قبل برآمد کنندگان کی طرف سے زیادہ سے زیادہ سامنے امریکہ بھیجنے کی کوشش کی گئی ہو گی۔
شنگریلا ڈائیلاگ کے بعد امریکہ اور چین کس طرف جا رہے ہیں؟
اسی دوران چین میں امریکی درآمدات میں بھی 7.4 فیصد کی کمی دیکھی گئی، اور ان کی مالیت کم ہو کر 10.8 بلین ڈالر رہ گئی۔
ٹرمپ اور شی کے مابین فون کال کا اثرگزشتہ جمعرات کے روز ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ’’بہت اچھی فون کال‘‘ پر بات چیت ہوئی تھی، جس کا نتیجہ ’’دونوں ممالک کے لیے بہت ہی مثبت نکلنے کی توقع‘‘ تھی۔
فون پر یہ بات چیت 90 دنوں کے لیے ٹیرفس میں توقف کے تناظر میں ہوئی، جسے گزشتہ ماہ نافذ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اضافی محصولات کے نفاذ سے دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے مابین تجارت کے بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔چین نے ہانگ کانگ میں عالمی ثالثی ادارہ قائم کر دیا
امریکی صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کے آغاز کے لیے 90 دنوں تک چینی مصنوعات پر اپنی طرف سے عائد کردہ 145 فیصد محصولات کو کم کر کے 30 فیصد کر دیا تھا، جب کہ چین نے بھی امریکی اشیاء پر درآمدی ٹیکس 125 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا ہے۔
چین کی اقتصادی بحالی کے لیے اقدامچین اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات ایک ایسے وقت پر ہو رہے ہیں، جب امریکی پالیسی سازوں نے ہائی ٹیک، دفاع اور صاف توانائی کے شعبوں میں کام آنے والی نایاب اور قیمتی معدنیات سمیت دیگر اشیاء کی برآمد کے لیے چین کی جانب سے برآمدی لائسنس کی منظوری نہ دیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ٹرمپ کی ’گولڈن ڈوم‘ میزائل شیلڈ کیا، اس پر تنقید کیوں؟
چین کے سرکاری اعداد و شمار نے پروڈیوسر پرائس انڈکس میں بھی کمی ظاہر کی ہے، جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔
اس دوران اقتصادی دھچکے کو کم کرنے کے لیے بیجنگ نے مئی میں بعض فعال اقدامات متعارف کرائے تھے، جن میں شرح سود میں کمی بھی شامل ہے۔
ادارت: مقبول ملک