Islam Times:
2025-06-05@09:33:33 GMT

مودی حکومت آئینی ادارہ پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے، کانگریس

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

مودی حکومت آئینی ادارہ پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے، کانگریس

کانگریس کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام طے کرنے والی کمیٹی کی میٹنگ آئندہ ایک دو دنوں کیلئے ملتوی کر دینی چاہیئے تھی، کیونکہ سپریم کورٹ متعلقہ قانون پر سماعت کرنے والا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق جاری سرگرمیوں کے دوران کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام طے کرنے والی کمیٹی کی میٹنگ آئندہ ایک دو دنوں کے لئے ملتوی کر دینی چاہیئے تھی، کیونکہ سپریم کورٹ متعلقہ قانون پر سماعت کرنے والا ہے۔ کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن اور پارٹی ترجمان ابھشیک منو سنگھوی نے اس معاملے میں آج پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران ابھشیک منو سنگھوی نے دعویٰ کیا کہ سلیکشن کمیٹی سے چیف جسٹس کو باہر رکھنے کا مطلب ہے کہ یہ حکومت اس آئینی ادارہ پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو آج سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ کرنے کی جگہ سپریم کورٹ سے گزارش کرنی چاہیئے تھی کہ معاملے کی سماعت فوری مکمل ہو۔

ابھشیک منو سنگھوی نے الزام عائد کیا کہ موجودہ سلیکشن کمیٹی سپریم کورٹ کے 2 مارچ 2023ء کے اس حکم کی واضح اور براہ راست خلاف ورزی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کے انتخاب کے لئے وزیر اعظم، پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد اور چیف جسٹس کی موجودگی والی کمیٹی ہونی چاہیئے۔ سنگھوی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں پیر کی شام سلیکشن کمیٹی کی جو میٹنگ ہوئی، اس میں پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی بھی شامل ہوئے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میٹنگ میں کیا ہوا ہے، یہ آئندہ 24 یا 48 گھنٹے میں پتہ چل جائے گا۔

نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ عدلیہ کو حق ہے کہ وہ قانون بنائے، لیکن سپریم کورٹ کے وسیع مقاصد کو سمجھے بغیر مودی حکومت کے ذریعہ جلد بازی میں قانون بنایا گیا۔ قانون بنانے کے حق کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اب وہی قانون بنائے جائیں گے جو حکومت کے موافق ہوں۔ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ آئندہ 48 گھنٹے میں جب سپریم کورٹ کی سماعت ہو سکتی ہے تو پھر اس میٹنگ کو ملتوی بھی کیا جا سکتا تھا۔ سنگھوی نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے نہ صرف سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے، بلکہ جمہوریت کے جذبات کو بھی درکنار کیا ہے۔ کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن نے اس موقع پر کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے اشارہ دیا تھا کہ 19 فروری کو اس معاملے پر سماعت کی جائے گی اور یہ فیصلہ آئے گا کہ کمیٹی کی تشکیل کس طریقے کی ہونی چاہیئے، ایسے حالات میں آج کی میٹنگ کو ملتوی کرنا چاہیے تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر سلیکشن کمیٹی سپریم کورٹ مودی حکومت کمیٹی کی کی میٹنگ

پڑھیں:

سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  کردی ،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں،برطرف ملازمین کے پاس ماسٹر آف سرونٹ کے سوا کوئی فورم نہیں،حکومت کا اپنا فورم  ہونا چاہئے جو ملازمین کے کیسز کے بروقت فیصلے کرے،برطرف ملازمین کے کیس20،20سال چلتے ہیں،کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین انتقال کرجاتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  میں پی آئی اے میں گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے سرکاری اور نجی ملازمین کی برطرفیوں کے خلاف فورم نہ ہونے پراظہار برہمی  کیا۔

ثنا یوسف قتل کیس،ملزم عدالت عدالت ، تفتیشی افسر کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا گیا

جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں،برطرف ملازمین کے پاس ماسٹر آف سرونٹ کے سوا کوئی فورم نہیں،حکومت کا اپنا فورم  ہونا چاہئے جو ملازمین کے کیسز کے بروقت فیصلے کرے،برطرف ملازمین کے کیس20،20سال چلتے ہیں،کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین انتقال کرجاتے ہیں،جن اداروں میں سروس کے قواعد نہیں ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑتا۔

جسٹس محمدعلی مظہر نے کہاکہ سوموٹو طرز پر پورے ملک  کو لپیٹ لیا گیا،ایسااہم کیس لارجر یا آئینی بنچ کو بھیجاجانا چاہئے تھا، اے اے جی نے کہاکہ سپریم کورٹ فیصلے کے  بعدفوتگی کوٹہ کے مزید کیسز آ رہے ہیں،عدالت نے کہاکہ فیصلے سے پہلے تقرری کے باوجود جوائننگ نہ ہونے کا معاملہ بھی اہم ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ عدالتی فیصلے کااثر دیگر کیسز پر بھی پڑے گا، فوتگی کوٹہ والے بنچ کا حصہ نہیں تھا، کیا سوموٹوطرز پر وفاق اور صوبوں کو نوٹس جاری کیاگیا، فریق محمد علی نے کہاکہ مجھے سپریم کورٹ فیصلے سے قبل تقرری لیٹر جاری ہو چکا تھا۔

مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے پڑوسی نے ساری کہانی بتادی

دوران سماعت  عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پر اظہار برہمی  کیا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ سے بہتر معاونت تو مالی کررہا ہے،عدالت سے حقائق چھپانا اچھی بات نہیں،آفر لیٹر اور فیصلے کے باوجود اپیل لے کر آگئے،عدالت نے فوتگی کوٹہ پر مالی کو بھرتی نہ کرنے پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  کردی ،سپریم کورٹ کے فوتگی کوٹہ فیصلے پر 3رکنی بنچ نے اعتراض کردیا،عدالت نے وفاقی حکومت اور پی آئی اے سمیت دیگر کو نوٹس  جاری کردیا۔ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی مجلسِ عاملہ کی ملاقات
  • فوتگی کوٹے پر بھرتی کا معاملہ، سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کیخلاف دائر اپیل خارج
  • حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
  • حزب اختلاف کی 16جماعتوں کا مودی سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  
  • بھارتی مسلمانوں کے خلاف قانون کی آڑ لے کر مودی سرکار کی جنگ جاری
  • سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود مدارس کے خلاف کارروائی توہین عدالت ہے، ارشد مدنی
  • سپریم کورٹ، ماحولیاتی انصاف کو فروغ دینے کیلئے کمیٹی کی تشکیل نو
  • ایس ایچ او پر کچے کے ڈاکوؤں سے تعلقات،بھتہ خوری کاالزام: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل مسترد کردی
  • بھارت کی ایک اور سبکی، کینیڈا کی جی 7 سربراہی میٹنگ سے مودی مائنس