سینیٹ کا منگل کو ہونے والا اجلاس بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔ دوران اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جانب سے سخت کارروائی دیکھنے میں آئی، جس میں اراکین عون عباس، ہمایوں مہمند اور فلک ناز چترالی کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں ایوان سے نکالنے کےاحکامات جاری کیے گئے۔ ڈپٹی چیئرمین کے مطابق ان تینوں اراکین کی رکنیت موجودہ سیشن تک معطل رہے گی۔ اس فیصلے کے بعد ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ”ڈپٹی چیئرمین استعفیٰ دو“ کے نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ڈپٹی چیئرمین کے رویے کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس کے دوران اراکین کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک قابل قبول نہیں، اور جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ اراکین کی توہین کے مترادف ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اجلاس کے دوران اپنی گزشتہ دن کی رولنگ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤس کو قانون کے مطابق چلایا جائے گا اور غیر سنجیدہ رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئندہ بھی اپوزیشن نے ایسا ماحول پیدا کیا تو مزید کارروائی کی جائے گی۔ تاہم، اعظم نذیر تارڑ نے معاملہ رفع دفع کرنے اور اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کی تجویز دی۔اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں بھی کشیدگی برقرار رہی۔ اپوزیشن کے نعروں اور احتجاج کے جواب میں حکومتی اراکین نے طنزیہ جملے کسے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”اووو اووو“ سے آگے بڑھیں، ورنہ جلد ہی جنگلی جانوروں کی آوازیں نکالنا شروع کر دیں گے۔ ڈپٹی چیئرمین نے اپوزیشن اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اذان ہو رہی ہے، جائیں جا کر اللہ اللہ کریں۔‘ایوان میں اس وقت مزید کشیدگی پیدا ہوئی جب اپوزیشن نے ”چیئرمین سینیٹ کو بازیاب کرو“ کے نعرے لگائے۔سینیٹ اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین کرتے ہوئے کہا کہ

پڑھیں:

پی اے سی اجلاس، اختیارات سے تجاوز پر محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کا افسر معطل

کراچی:

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے اختیارات سے تجاوز کرکے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے والے محکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکشن افسر جنرل ایڈمنسٹریشن کو معطل کردیا۔

پی اے سی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا، جس میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے ورکس سروسز کے متعلق 2024-2025 کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں محکمہ کالج ایجوکیشن ورکس کے افسران کی جانب سے مکمل آڈٹ پیراز کے متعلق ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر برہمی اور افسران کی کارکردگی پر عدم اعتماد اور آڈٹ کے ورکنگ پیپرز پر محکمے کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر (سیکریٹری) کے دستخط کے بجائے محکمے کے سیکشن افسر جنرل اور ڈی ڈی او کے دستخط موجود ہونے پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر کمیٹی کے رکن قاسم سراج سومرو نے استفسار کیا کہ آڈٹ کے ورکنگ پیپرز پر سیکریٹری کے بجائے سیکشن افسر نے دستخط کیوں کیے ہیں،آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے کا مجاز محکمے کا سیکریٹری ہے سیکشن افسر یا ڈی ڈی او نہیں ہے۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے سیکشن افسر نے آڈٹ کے کاغذات پر دستخط کرکے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔

پی اے سی نے اختیارات سے تجاوز کرکے محکمے کے سیکریٹری کے بجائے آڈٹ ورکنگ پیپرز پر دستخط کرنے والے محکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکشن افسر جنرل ایڈمنسٹریشن اور ڈی ڈی او غلام مصطفی کو معطل کردیا اور محکمے کے سیکریٹری کو حکم دیا گیا کہ پی اے سی کے لیے کسی 19 ویں گریڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری کو فوکل پرسن نامزد کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پی اے سی اجلاس، اختیارات سے تجاوز پر محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کا افسر معطل
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پربحال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پر بحال
  • حفیظ الرحمان چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے پر بحال، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل 
  • چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
  • چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال، سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں، الاؤنسز بارے بل سینیٹ میں جمع